امریکی انتخابات میں 3،خواجہ سرا،بھی جیت گئے
فوٹو: سوشل میڈیا
واشنگٹن(ویب ڈیسک)امریکی انتخابات میں اس بار بہت سی انہونیاں ہورہی ہیں،صدارت کے فیصلہ سے قبل ہونے والے دلچسب پیش رفت صدارتی انتخابات کے ساتھ، سینیٹ، ایوان زیریں اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات سامنے آرہی ہے۔
تین نومبر کے امریکی انتخابات میں صدر کے ساتھ ساتھ امریکیوں نے سینیٹ، کانگریس اور ایوان زیریں کے نئے ارکان کے لیے بھی ووٹ ڈالے۔ کم از کم 10 ریاستوں میں گورنر کے انتخاب اور ریاستی اسمبلیوں کے لیے بھی ووٹ ڈالے گئے۔
اس حوالے سے سی این این نے خبر دی ہے کہ امریکی انتخابات میں امریکا میں پہلی بار ایک ‘ٹرانس جینڈر’ سینیٹر کے منتخب ہونے سمیت ریاستی اسمبلی کے دو ‘خواجہ سرا” ارکان بھی منتخب ہوئے ہیں۔
امریکی ریاست ڈیلاویئر سے پہلی بار ‘ٹرانس جینڈر’ سینیٹر منتخب ہوئیں جب کہ ریاست کنساس اور ورمونت سے ریاستی اسمبلی کے دو ‘ٹرانس جینڈر’ بھی منتخب ہوئے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ریاست ڈیلاویئر کے شہر ویلمینگٹن کے حلقے سے 30 سالہ ‘خواجہ سرا” سارا مک برائیڈ نے انتخابات جیت کر تاریخ رقم کردی،سارا مک برائیڈ نہ صرف ڈیلاویئر سے منتخب ہونے والی پہلی ‘خواجہ سرا” سینیٹر ہیں بلکہ وہ امریکا کی بھی پہلی ‘ٹرانس جینڈر’ سینیٹر بن گئیں۔
سارا مک برائیڈ ن کا تعلق جوبائیڈن کی پارٹی ڈیموکریٹک سے ہے اور وہ سابق صدر براک اوباما کے دور میں وائٹ ہاوس میں پہلے ‘ٹرانس جینڈر’ ملازم کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔
سارا مک برائیڈ مخلوط الجنس افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ بھی کام کرتی رہی ہیں جب کہ وہ ریاست ڈیلاویئر میں صحت، انسانی حقوق اور صنفی مساوات سے متعلق اہم سرکاری عہدوں پر خدمات بھی دے چکی ہیں۔
ریاست کنساس کی قانون ساز اسمبلی کے لیے اسٹیفنی بائرز بھی انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں،نیویارک پوسٹ کے مطابق 57 سالہ اسٹیفنی بائرز کنساس کی پہلی ‘ٹرانس جینڈر’ رکن ہیں اور وہ ماضی میں ہائی اسکول کی استانی رہی ہیں۔
انہوں نے جوبائیڈن کی پارٹی ڈیموکریٹک کی ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھاخ اسی طرح ریاست ورمونت کی ریاستی اسمبلی کے لیے بھی پہلی بار 26 سالہ ‘خواجہ سرا” رکن کا انتخاب ہوا ہے۔
ویب سائٹ برلنگٹن فری پریس کے مطابق 26 سالہ ٹیلر سمال ورمونت سے انتخاب جیتنے والی پہلی ‘ٹرانس جینڈر’ شخصیت ہیں اور انہوں نے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔