ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کیو ں کہتے ہیں؟
فوٹو: فائل
دنیا بھر کے ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر ایک خطرناک مرض ہے جس میں شریانوں میں بہتے خون کا دباو بڑھ جاتا ہے اور دل کو معمول سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر ہو یا لوبلڈ پریشر دونوں ہی انسانی جسم کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
عام طور پرہائی بلڈ پریشر جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے انسان کے دل سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جبکہ لو بلڈ پریشر چکر آنے کا سبب بن سکتا ہر جو انسان کے دل کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
بہت سے لوگ بلڈ پریشر کے کم یا زیادہ ہونے کی اصل وجوہات سے واقف نہیں ہوتے جس کی وجہ اس حوالے سے پائی جانے والی کچھ غلط فہمیاں ہیں۔ ان غلط فہمیوں میں چند کے بارے میں جانتے ہیں۔
روزمرہ زندگی میں بہت سے لوگ بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ کو نظرانداز کردیتے ہیں اور اس کا مکمل ریکارڈ رکھنا بھی ضروری نہیں سمجھتے جبکہ یہ معمولی تبدیلیاں نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کی زیادہ شکایت کسی سنگین بیماری کا اندیشہ بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری طرف لو بلڈ پریشر کے ساتھ معمول کے کام سرانجام دینا مشکل ہوسکتا ہے۔ اس لیے بلڈ پریشر کا باقاعدگی سے ریکارڈ رکھنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی تبدیلی کی صورت میں فوراً ڈاکڑ سے رابطہ کیا جا سکے۔
ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد میں سے اکثر اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا جب کہ ایسا نہیں ہے اچھی غذا، صحت مند طرز زندگی اور ڈاکٹر کی ہدایات ہر عمل کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کا موثر طریقے سے علاج کیا جاسکتا ہے۔
روزانہ باقاعدگی سے ورزش کرنے، صحت مند غذا کا استعمال، غصے پر قابو رکھنے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے سے بلڈ پریشر کی تعداد کو کنٹرول رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
غذا میں نمک کا بے جا استعمال نہ صرف بلڈ پریشر بلکہ گردوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ نمک کی مقدار کم کرنے سے بلڈ پریشر کو کنڑول رکھنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن صرف نمک نکال دینے سے ایسا پوری طرح سے ممکن نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ صحت مند طرز زندگی اپنانا بھی نہایت اہم ہے۔
زیادہ تر لوگ بلڈ پریشر کنٹرول ہونے کے فوراً بعد ادویات کو چھوڑ دیتے ہیں جبکہ ڈاکٹر کے مشورے اور ہدایات کے بغیر ایسا کرنے سے نقصان بھی ہوسکتا ہے لہٰذا جب تک ہائی بلڈ پریشر مکمل طور پر کنٹرول نہ ہو تمام تر ہدایات پر عمل کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
اکثرلو بلڈ پریشر والے افراد اگر کیفین کا استعمال کرتے ہیں تو وہ بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ بلڈ پریشر کی شکایت کے افراد کو کیفین والی اشیا کا استعمال کم کرنا چاہیے، ہائپر ٹینشن کو خاموش قاتل کہا جاسکتا ہے کیونکہ اکثر اوقات آپ خود اس سے بے خبر ہوتے ہیں۔