موبائل فون کالز کے ڈیٹا کا آڈٹ کرانے کیلئے ٹیمیں تشکیل
ویب ڈیسک
اسلام آباد: موبائل ڈیٹا بغیر قانونی شکایت چیک کرنے اورشہریوں کے موبائل فون کالز کی سی ڈی آرز غلط استعمال کی شکایات سامنے آنے پر آڈٹ ٹیمیں تشکیل دیدی گئیں۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق آڈٹ ٹیمیں لاہور سمیت پنجاب بھر میں غیر قانونی طور پر موبائل فونز کا ریکارڈ چیک کرنے والے افسران کا سراغ لگا ئیں گی۔
شکایات کی جانچ پڑ تال کیلئے موبائل فون کی کالز کی سی ڈی آرریکارڈکا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بہت ساری شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ بلاوجہ موبائل کاڈیٹا چیک کیا جا رہا ہے۔
انویسٹی گیشن ونگ کی جانب سے تشکیل دی گئیں خصوصی آڈٹ ٹیمیں چیکنگ میں ایس اوپیز کے مطابق دیکھیں گی کہ کیا افسران نے بغیر ایف آئی آر کسی عام شہری کا ریکارڈ تو چیک نہیں کیا۔ سی ڈی آر حاصل کرنے والے انچارج تبادلے کے بعد کوڈ استعمال تو نہیں کر رہے۔
یہ ٹیمیں سی ڈی آرز انچارج کیجانب سے ریکارڈ چیک کرنے کی تفتیش کریں گی کیونکہ لاہور پولیس 1 ماہ میں اوسطاً 12 ہزار افراد کا ریکارڈ نکلواتی ہے۔ چھوٹے شہروں میں 3500 ملزمان اور شہریوں کا کال ریکارڈ چیک کیا جاتا ہے۔
مروجہ ایس او پی کے مطابق پولیس بغیر ایف آئی آر کسی شہری کا کال ریکارڈ چیک نہیں کرسکتی، آڈٹ ٹیمیں پہلے 6 ماہ کا ریکارڈ چیک کر کے رواں ماہ میں رپورٹ پیش کریں گی۔