مخصوص نشستوں کا اعلان، پی ٹی آئی158نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر
اسلام آباد(ویب ڈیسک)الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے ساتھ پارٹی پوزیشن جاری کر دی ہے۔ تحریک انصاف 158 اراکین کے ساتھ پہلے نمبر پر مسلم لیگ ن 82نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر
الیکشن کمیشن اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف نے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی 116 جنرل نشستیں جیتیں اور 9 آزادا اراکین پی ٹی آئی میں شامل ہوئے جس کے بعد ان کی تعداد 125 ہو گئی۔
تحریک انصاف کو 5 اقلیتی اور خواتین کی 28 نشستیں ملیں اس طرح ان کا مجموعی نمبر 158 تک پہنچ گیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابات میں قومی اسمبلی کی 64 نشستیں جیتیں اور کوئی بھی آزاد رکن ان کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔
مسلم لیگ ن کو مخصوص اقلیتی دو اور خواتین کی 16 نشسیتیں ملیں جس کے بعد ان کی تعداد 82 ہو گئی ہے۔پیپلز پارٹی نے 42 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، اس طرح انہیں دو اقلیتی اور 9 خواتین کی مخصوص نشستیں ملیں جس کے بعد ان کا نمبر 53 تک پہنچ گیا ہے۔
متحدہ مجلس عمل نے 12 نشستیں جیتیں اور کوئی بھی آزاد رکن ان کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔ایم ایم اے ایک اقلیتی اور دو خواتین کی نشستوں کے ساتھ 15 کے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے قومی اسمبلی کی 6 نشستیں جیتیں اور کوئی بھی آزاد رکن ان کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔ایم کیو ایم پاکستان کو بھی خواتین کی ایک نشست ملی ہے جس کے بعد ان کے اراکین کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) اور بلوچستان عوامی پارٹی نے قومی اسمبلی کی 4، 4 نشستیں جیتیں اور کوئی بھی آزاد رکن دونوں جماعتوں کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔ خواتین کی ایک ایک نشست ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی تعداد 5، 5 ہو گئی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی قومی اسمبلی کی تین نشستیں حاصل کر سکی اور کوئی بھی آزاد رکن ان کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔بلوچستان نیشنل پارٹی نے بھی خواتین کی ایک نشست جیتی جس کے بعد قومی اسمبلی میں ان کے اراکین کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔
گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے قومی اسمبلی میں دو نشستیں جیتیں اور کوئی بھی آزاد رکن ان کے ساتھ شامل نہیں ہوا۔خواتین کی ایک نشست ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں جی ڈی اے کے اراکین کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی نے بھی قومی اسمبلی کی ایک ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہیں۔
قومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے جن میں سے 9 نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور 4 نے اپنی آزاد حیثیت کو برقرار رکھا جب کہ دو نشستوں پر انتخابات ملتوی ہوئے اور ایک کے نتائج رکے ہوئے ہیں۔