کل سے ایک کروڑ 20 لاکھ مستحق افراد میں پیسے تقسیم ہوں گے،وزیراعظم
فوٹو : فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کل سے احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ 20لاکھ خاندانوں کوپیسےفراہم کیےجائیں گے،17ہزارمقامات سے 12ہزارروپے مستحق افراد میں تقسیم ہونگے ۔
انھوں نے کہا ہم 144ارب روپےنچلے طبقے تک تقسیم کردیں گے،احساس پروگرام میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے، ایس ایم ایس کے ذریعے لوگوں کا ڈیٹا آرہاہے،جن کی جانچ نادراسےکرائی جائیگی۔
اسلام آباد میں آج وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تمام وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ا وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپریل کے آخر تک پاکستان میں کورونا متاثرین کی تعداد بڑھ سکتی ہے، جس طرح سےکورونا بڑھتا جارہا ہے،اسپتال میں لوگوں کی تعدادبڑھ جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا تین ہفتے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا،لاک ڈاؤن کے پیش نظراسکول،فیکٹریاں اوردکانیں بند کیں، اصل لاک ڈاؤن ہم نےشہروں میں کیا ہے،ہم نے 22 کروڑ لوگوں کوکھاناپینافراہم کرنا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ زرعی شعبےکوکہا ہےکہ ان کے لیے کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے اور ہم نے 14تاریخ سےتعمیراتی سیکٹرکو بھی کام کرنےکاکہا ہے، اس وقت ہمارا سب سے بڑا چیلنج غریب طبقےکوریلیف دینا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم کی معاونِ خصوصی اور احساس پروگرام کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام شفافیت پرمبنی ہے، رقم کی تقسیم بائیومیٹرک تصدیق کےبعد ہی ممکن ہوگی۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت پورے ملک میں ہی 12ہزار روپے فی خاندان کی تقسیم ہوگی، تمام صوبےاحساس پروگرام کاحصہ ہیں،حقداروں کی نشاندہی کے لیے پہلا مرحلہ ایس ایم ایس ہے اس کے بعد15مرحلوں سےشناختی کارڈکی تصدیق ہوگی۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے بتایا کہ کورونا ریلیف ٹائیگرفورس میں ہرسطح پرمنتخب نمائندوں کو رکھا ہے،ٹائیگرفورس بےروزگاراورمستحق لوگوں کی نشاندہی کرےگی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹائیگرفورس میں 7لاکھ سےزیادہ رضاکاررجسٹر ہوچکےہیں،پنجاب سے5 لاکھ،سندھ سےایک لاکھ،90 ہزارخیبرپختونخوا اوربلوچستان سے10 ہزار رضاکار رجسٹرہوچکے ہیں۔
رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا سے متعلق حکومتی اقدامات سے متعلق بریفنگ دی۔
اجلاس میں فلائٹ آپریشن اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی شروع کرنےکا فیصلہ کیا گیا،اس کے علاوہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا دائرہ کار ملک بھر میں بچھانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔