طبی عملہ فرنٹ لائن پراورحکومت ساتھ کھڑی ہے،وزیراعظم
فوٹو: سکرین گریب
راولپنڈی (زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوروناوائرس پھیلنے کی شرح کااندازہ ایک ہفتے بعد ڈیٹا اکٹھے ہونے کے بعد ہو سکے گا ۔
راولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کو اپ گریڈ کرنے کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں ہمارے ہاں یورپ اور امریکہ کے مقابلے میں کورونا پھیلنے اور اموات کم ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے یقین دلایا ہے کہ حکومت کو روناوائرس کےخلاف جنگ میں ڈاکٹروں اورنرسوں سمیت طبی عملے کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔
انہوں نے فرنٹ لائن پر کام کرنے والے طبی عملے کو یقین دہانی کروائی کہ صورتحال چاہے جو بھی ہو یہ قوم اور حکومت سب آپ کے پیچھے کھڑی ہے اور آپ کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہوگی۔
وزیراعظم نے کہاکہ ڈاکٹر، نرسیں اور دوسرا طبی عملہ کوروناوائرس کےخلاف جنگ میں ہراول دستہ ہیں اور ان کا تحفظ اور صحت یقینی بنانے کےلئے انہیں ضروری حفاظتی آلات فراہم کئے جائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں ہیلتھ ورکرز پر سخت دباؤ ہے اور امریکا نے طبی عملے کے لیے ویزا لینے میں آسانی کردی ہے کیوں کہ وہ فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں۔
وبا پھوٹنے کے بعد دنیا میں حفاظتی آلات اور وینٹی لیٹرز کی طلب میں اضافے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ چین اپنی سرزمین پر وائرس پر قابو پانے کے بعد آلات کی فراہمی میں ہمیں ترجیح دے رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت سے ہی احساس تھا کہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملہ فرنٹ لائنرز ہیں لہٰذا ہم نے اس وقت سے ہی تیاری کی کہ انہیں کس طرح سہولیات اور سامان فراہم کیا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کنٹرول اور کمانڈ سینٹر کے روزانہ ہونے والے اجلاس میں سب سے پہلی ترجیح یہ ہوتی ہے کہ ایمرجنسی اور انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں کام کرنے والے عملے کے تحفظ کی اشیا دی جائیں۔