کورونا وائرس، شادی شدہ جوڑوں کیلئے ماہرین کے مشورے
فوٹو: فائل بزنس سٹینڈر
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) کورونا وائرس کے باعث گھروں میں محدود شادی شدہ لوگ کیسے وقت گزاریں ، کیا کریں اس حوالے سے بھی ماہرین صحت کے مشورے سامنے آئے ہیں اور جوڑوں کو نزلہ زکام کی علامات میں فاصلے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر اہم اداروں اور ماہرین سے رجوع کرنے والوں اور ، سانئس میڈیا سینٹر نے اس حوالے سے سروے میں لوگوں کے شادی شدہ جوڑوں سے متعلق سوالات بھی شائع کئے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث آئسولیشن میں رہنے کی ہدایات اور دنیا بھر میں قرنطینہ میں جانے والے افراد نے مزید احتیاط کے پیش نظر یہ سوالات اٹھائے ہیں جب کہ کچھ اداروں نے حل طلب سوالات پر سروے بھی کئے ہیں۔
ایسا ہی ایک سروے انگلینڈ میں عوامی صحت سے متعلق کام کرنے والے سرکاری ادارے نے بھی کیا ہے جس میں شادی شدہ جوڑوں کو مشورہ دیا گیاہے کہ وہ ایک دوسرے سے دور ہی رہیں تو بہتری اسی میں ہے۔
ماہرین نے تجویز دی کہ گھروں تک محدود رہنے کے عمل کے دوران اگر میاں بیوی میں سے کسی بھی ایک شخص کو بخار یا نزلہ وغیرہ ہوتا ہے تو دونوں ایک دوسرے کے قریب نہ جائیں اور نہ ہی ایک ہفتے تک وہ ہم بستری کریں۔
اگرچہ بخار، نزلہ و کھانسی سے یہ ثابت نہیں ہوگا کہ وہ متاثرہ شخص پر کورونا نے حملہ کیا ہے، تاہم حالیہ حالات کے پیش نظر ایسی علامات والے شخص سے دوری رکھی جائے تو بہتر ہے۔
ماہرین نے شادی شدہ جوڑوں کو واضح طور پر تجویز دی کہ گھروں تک محدود رہنے یا لاک ڈاؤن کے دورانیے کے دوران میاں یا بیوی کے کھانسی، نزلہ یا بخار ہونے کی صورت میں ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی جائے اور کم سے کم 7 دن تک ہم بستری سے بھی گریز کیا جائے۔
ماہرین نے حاملہ خواتین کے حوالے سے بھی تجاویز دیں اور مشورہ دیا کہ وہ بھی شوہر یا اپنی طبیعت میں تھوڑی سی خرابی کے بعد سماجی دوری اختیار کرلیں۔
ماہرین نے حاملہ خواتین کو یہ تجویز بھی دی کہ وہ گھروں تک محدود رہنے کے دورانیے کے دوران گھر میں موجود 70 سال سے زائد عمر کے افراد سے بھی دوری اختیار کریں تو بہتر ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ تنہائی میں جارہے ہیں ایسے میں منصوبہ بندی سے وابستہ اداروں کی طر ف سے بھی آبادی میں اضافے کے خدشات کااظہار سامنے آیا تھا جب کہ سوشل میڈیا پر بھی لوگ ایسے ہی تبصرے کئے جارہے ہیں۔