افغان طالبان اورامریکاامن معاہدے پردستخط فروری کے آخرمیں ہوں گے
فوٹو : فائل
دوحہ(ویب ڈیسک)افغان طالبان اور امریکا میں امن معاہدہ فائنلائز ہوگیا ہے، معاہدے پردستخط فروری کے آخرمیں ہوں گے، جس سے افغانستان میں جاری جنگ کا خاتمہ ہوگا۔
افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے افغان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سے امن معاہدہ کوحتمی شکل دے دی گئی ہے، معاہدے پردستخط فروری کے آخرمیں کئے جائیں گے۔
افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اورافغان طالبان میں مذاکرات ایک سال سے جاری ہیں، امریکا اورافغان طالبان کے درمیان معاہدے کی صورت میں افغانستان میں اٹھارہ سال سے جاری جنگ کے ختم ہو جائے گی۔
اس سے امریکی میڈیا نے کہا تھا کہ پُرتشدد کارروائیوں میں کمی کے لیے امریکا طالبان معاہدہ طے ہو گیا ہے، معاہدے کے تحت طالبان ایک ہفتے تک پُرتشدد کارروائیوں میں کمی لائیں گے.
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے 7 روزہ جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان مسئلے کا حل سیاسی ہے، معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے۔
اس معاہدے کے بعد پُرتشدد کارروائیوں میں کمی پر مذاکرات اگلے مرحلے میں داخل ہوں گے، معاہدے کے ذریعے امریکی فوج کی خاصی تعداد میں واپسی ممکن ہو سکے گی۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ معاہدہ جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ طالبان نے جو یقین دہانی کرائی ہے اس کی پاس داری کی جائے، افغان طالبان کی جانب سے افغانستان میں 7 روز کے لیے پرتشدد کارروائیاں بند کرنے کی پیش کش کی ہے۔
اس سے چند روز قبل عبدالغنی برادر نے افغان امن عمل کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات کی تھی، طالبان قطر دفتر کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات اور مستقبل کے اقدامات پر بات ہوئی تھی۔