سابق پاکستانی اوپنر ناصر جمشید کو 17 ماہ قید، باقی نوجوان کرکٹر عبرت حاصل کریں، اہلیہ
فوٹو : فائل
مانچسٹر(سپورٹس ڈیسک )بھارت کے خلاف دھواں بیٹنگ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے پاکستان کے سابق اوپنر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو اسپاٹ فکسنگ پر سزا سنا دی گئی،کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا.
ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی گئی، پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان، خالد لطیف، شاہ زیب حسن اور محمد عرفان ملوث پائے گئے تھے.
ناصر جمشید پر سہولت کاری کا الزام تھا، اوپنر کو برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے اسی کیس میں گرفتار کرنے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا تھا۔
برطانیہ کی مانچسٹر کورٹ میں کیس کافیصلہ سنایا گیا جس میں ناصر جمشید اور ان کے دو ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا.
برطانوی عدالت نےجمعہ کو ناصر جمشید کو 17 ماہ جب کہ ان کے ساتھیوں یوسف انور کو ساڑھے 3 سال اور محمد اعجاز کو ڈھائی سال قید کی سزا سنادی جس کے بعد تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی۔
نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیقات کے بعد سپاٹ فکسنگ کے الزام میں ناصر جمشید کو گرفتار کیا تھا، ناصر جمشید اور ساتھیوں نے بنگلا دیش پریمئیر لیگ 2016 اور پی ایس ایل 2017 کے دوران سپاٹ فکسنگ کی کوشش کی۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق بی پی ایل کے دوران بلے باز کو رقم کے عوض اوور کی پہلی دو گیندوں پر رن نہ بنانے پر راضی کیا گیا، 2016 میں ناصر جمشید نے خفیہ اہلکار کو بتایا کہ بی پی ایل کے 6 کھلاڑی ان کے لیے کام کر رہے ہیں اور فی میچ 30 ہزار پاؤنڈ (60 لاکھ روپے) کی رقم کھلاڑیوں میں تقسیم ہوئی۔
ناصر جمشید نے شروع میں پی ایس ایل میں رشوت کی تردید کے بعد کورٹ میں اعتراف کیا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ برس ناصر جمشید پر 10 برس کی پابندی عائد کی تھی۔
سزا سننے کے بعد ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر سمارا افضل کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے شوہر کو سزا دیگر کھلاڑیوں کے لیے سبق ہے۔
ڈاکٹر سمارا افضل نے کہا آج کا دن میرے لیے بہت ہی مشکل دن ہے، ناصر جمشید نے بہتر زندگی کے لیے شارٹ کٹ راستہ استعمال کیا، میرے شوہر نے سب کچھ کھو دیا، اپنا کیریئر، رتبہ، عزت اور اپنی آزادی بھی کھو دی۔
ڈاکٹر سمارا افضل نے کہا خاص طور پر اپنی بیٹی کو جو ان کے بہت زیادہ قریب تھی، لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے، مجھے یقین ہے کہ مستقبل کے نئے نوجوان کرکٹرز ناصر جمشید کی سزا کو سامنے رکھتے ہوئے سبق سیکھیں گے اور کرپشن جیسی زندگی سے دور رہیں گے۔
ناصر جمشید کی اہلیہ کا مزید کہنا تھا کہ میرے شوہر بہترزندگی کے لیے کاؤنٹی کرکٹ کھیل سکتے تھے اور بہتر کارکردگی دکھا کر عالمی کرکٹ میں دوبارہ کھیل سکتے تھے اس طرح انہیں کچھ بھی نہیں کھونا پڑنا تھا۔