وزیراعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ
فوٹو : فائل
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وزیر اعظم عمران خان ملائیشین ہم منصب مہاتیرمحمد کی دعوت پر 2 روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ ہوگئے ہیں۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کے وفد میں کابینہ کے اراکین سمیت دیگر عہدیداران بھی شامل ہیں ۔
ملائیشین ہم منصب ڈاکٹر مہاتیرمحمد سےون آن ون ملاقات کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات،تجارت وسرمایہ کاری کےفروغ پربات چیت ہوگی، وزرائے عظم کی موجودگی میں وفود کی سطح پر اہم معاہدے اور مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق وزرا اعظم عمران خان اور مہاتیر محمد ملا قات اور دستاویزات پر دستخطوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے، اس دوران پاکستان اورملائیشیا کےدرمیان وفودکی سطح پرمذاکرات 4فروری کوہوں گے۔
وزیر اعظم عمران خان اپنے دورے میں ملائشیا کے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (آئی ایس آئی ایس) کے زیر اہتمام تھنک ٹینک سے بھی خطاب کریں گے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے تناظر میں مشترکہ عزم کی علامت ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا ملائیشیا کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔اس سے قبل وزیر اعظم 20 اور21 نومبر 2018 کو ملائیشیا کا دورہ کرچکے ہیں۔
ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھی 21 مارچ سے 23 مارچ 2019 تک پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وہ یوم پاکستان پریڈ میں مہمان خصوصی تھے۔
دونوں وزرائے اعظم نے ستمبر 2019 میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھی ملاقات کی تھی.
وزیراعظم ہاؤس کے اعلامیے میں کہا گیا پاکستان اور ملائیشیا عقیدے اور ثقافت کے اعتبار سے قریبی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور اس میں باہمی اعتماد اور مفاہمت کے خواہش مند ہیں۔
دورے کے حوالے سے ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم عمران خان مختلف ملاقاتوں کے دوران علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار پر بھی بات کریں گے۔
علاوہ ازیں عمران خان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے جارحانہ رویے کی وجہ سے علاقائی امن وسلامتی کو درپیش خطرات سے متعلق بھی گفتگو کریں گے.
یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں ملائیشین وزیراعظم نے عمران خان کیلئے پروٹون 70 گاڑی کا تحفہ بھیجا تھا، جسے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد وزیراعظم کی جانب سے وصول کیا۔
ملائیشین وزیراعظم نے ایک روز بعد پروٹون گاڑیوں کا پلانٹ پاکستان میں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا مقصد دونوں ممالک کی تجارتی شراکت داری کو قائم کرنا ہے۔
بعد میں وزیر اعظم عمران خان کو بھی ملائیشیا میں مسلم ممالک کی سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے جانا تھا لیکن چند ناگزیر وجوہات کی بنا پر وہ کانفرنس میں شریک نہیں ہو سکے تھے.