بھارت میں متنازعہ بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے
اسلام آباد(ویب ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ میں مسلم مخالف متنازع بل پیش کرنے اور اسے منظور کیے جانے پر سیکڑوں لوگ سراپا احتجاج ہیں.
بل کے تحت بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھنے والی غیر مسلم اقلیت بھارت میں شہریت حاصل کرسکے گی۔
پاکستان نےاس امتیازی قانون سازی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قانون ‘انتہا پسند ہندوتوا کے زہریلے نظریے کی عکاسی ہے’۔
عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘ہم لوک سبھا میں متنازع شہریت سے متعلق قانون سازی کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں انسانی حقوق کے تمام قوانین اور پاکستان کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ توسیع پسندی دراصل آر ایس ایس کے ‘ہندو راشٹر’ ڈیزائن کا ایک حصہ ہے جس کو فاشسٹ مودی سرکار شنے پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان زیریں میں شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) متعارف کرایا تھا۔
بھارت کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی مجوزہ قانون کے خلاف احتجاج کیا جس کے تحت پہلی مرتبہ مذہب کی بنیاد پر بھارتی شہریت دینے کے لیے ایک قانونی راستہ اختیار کیا جارہا ہے۔