چیف الیکشن کمشنرپراپوزیشن سپریم کورٹ چلی گئی، ارکان پر بھی ڈیڈ لاک برقرار
فوٹو : فائل
اسلام آباد (ویب ڈیسک)اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی،الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری پر بھی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک ختم نہ ہو سکا۔
سپریم کورٹ میں درخواست متحدہ اپوزیشن کی جانب سے دائر کی گئی جس پر اپوزیشن کے 11 ارکان کے دستخط موجود ہیں۔
درخواست میں الیکشن کمیشن اور وفاق کو فریق بنایا گیا جس میں موقف اپنایا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہونے پر آرٹیکل 213 خاموش ہے، آرٹیکل 213 کی خاموشی سے آئینی بحران پیدا ہو جائے گا۔
دوسری جانبوفاقی وزیر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس تو ہوا لیکن آج بھی الیکشن کمینش کے اراکین کی تقرری کا اعلان نہ ہو سکا۔
اس حوالے سے سربراہ کمیٹی شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے بڑی اچھی ملاقات رہی جس میں الیکشن کمیشن اراکین کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
شیریں مزاری نے کہا کہ اتفاق یہ ہوا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرکا معاملہ بھی آنے والا ہے اس لیے کمیٹی چیف الیکشن کمشنر اور دونوں ممبران پر ایک ساتھ اتفاق رائے لائے گی۔
انھوں نے کہا کہ آج اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ تینوں ناموں پر اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے، ان شاء اللہ اگلے ہفتے اجلاس بلا کر تینوں ناموں پر اتفاق رائے کر لیں گے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے حکومت سے چیف الیکشن کمشنر کا نام فراہم کرنے اور چیف الیکشن کمشنر اور دونوں ارکان کا تقرر اکٹھا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔