بھارتی شہرجالندھر کی چھتوں پر پاکستانی پرچم لہرانے لگے
جالندھر( نیٹ نیوز) بھارتی شہر جالندھر میں کرتارپور راہداری کھلنے کی خوشی میں سکھ برادری نے چھتوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیئے، وجے کالونی میں کئی گھروں پر لہراتے پاکستانی پرچم سکھوں کی محبت کاپیغام دے رہے ہیں۔
بھارتی شہر جالندھر میں بھی پاکستانی پرچم لہرانے لگے.
— عماد پاکستانی (@Amaad_Pakistani) November 7, 2019
یاد رہے کہ کرتار پور راہداری باقاعدہ طور پر ابھی تک کھلی نہیں جبکہ نو نومبر کو اس کا افتتاح ممکن ہے لیکن اب سے ہی خالصتان کے باسیوں نے پاکستان کے ساتھ محبت کا اظہار شروع کر دیا pic.twitter.com/oPbSD2SVLi
پاکستان سے انتہا پسند ہنووں کی نفرت کے باوجود سکھوں کاپاکستان سے یہ اظہار یکجہتی و محبت اس سچ کی بھی عکاسی کرتاہے کہ پیاردو تو پیار ملتاہے جس نے ان الفاظ کی حقیقت دیکھنی ہو وہ بھارتی شہر جالندھر میں گھروں کی چھتوں پر لہراتے پاکستانی پرچم دیکھ لیں۔
سوشل میڈ یا پر دونوں اطراف سے مثبت یا منفی تبصرے ہو سکتے ہیں لیکن چھتوں پر جن سکھوں نے پاکستانی پرچم لہرائے ہیں ان کی پاکستان سے محبت پر شک نہیں کیا جاسکتا ، خاص کر ایسے حالات میں جب بھارتی سرکارکشمیر میں قتل عام کررہی ہے پاکستان محبت بانٹ رہا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان 9 نومبر کو کرتار پور راہداری منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کرینگے جبکہ 12 نومبر کو بابا گرونانک کا 550 واں جنم دن منایا جائے گا، یوں ایک سال کی قلیل مدت میں پاکستان نے دنیا بھر کی سکھ برادری کو کرتاپور راہداری کا تحفہ دے دیا۔
سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کو بھی راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی جب کہ بھارتی کرکٹر اور رہنما نجوت سنگھ سدھو جوکہ یہ لانگا کھلنے میں پل کا کردار ادا کرتے رہے انھیں ویزہ بھی جاری کردیاگیاہے۔
یاد رہے 18 اگست 2018 کو وزیر اعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی خوشخبری سنائی۔ 28 نومبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔
14 مارچ کو اٹاری کے مقام پر پاکستان اور بھارت کے وفود کی سطح پر پہلے مذاکرات ہوئے اور 14 جولائی کو کرتار پور راہداری کے حوا لے سے واہگہ کے مقام پر اجلاس ہوا، دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں میں تین سے زائد ملاقاتیں ہوئیں اور انفراسٹرکچر پر اتفاق کیا گیا۔
بھارتی حکومت راہداری کھلنے کی مخالف تھی لیکن سکھوں کے دباو میں مودی سرکار کو ہاں کہنا پڑ ی ،کرتار پور راہداری کھلنے میں بھارت سے زیادہ پاکستان نے سکھ برادری کو سہولیات فراہم کیں اور دو دن بعد ان کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہونے جارہا ہے۔