مقبوضہ کشمیر کے بھارتی نقشے حقیقت تبدیل نہیں کرسکتے، پاکستان
اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) بھارت کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نجوت سنگھ سدھو کو کرتار پور آمد کیلئے پاکستان نے ویزہ جاری کردیا۔
دفترخارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ہفتہ واربریفنگ میں بتایاکہ نوجوت سنگھ سدھو کو ویزا جاری کر دیا گیا ہے، امید ہے وہ کرتا ر پور کے تاریخی افتتاحی تقریب میں آئیں گے۔
انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کرتارپور راہداری سے خطے کی تاریخ بدلے گی، بھارتی فوج ہندوتوا کے نظریے پر گامزن ہے جب کہ ہم مذاہب کے درمیان بھائی چارے کی فضا بنا رہے ہیں،، کشمیر کا مسئلہ بھی کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا بھارتی افواج کی بربریت کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ہے، 98 روز سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور مکمل لاک ڈاوٴن ہے، امریکی ذیلی کمیٹی برائے جنوبی ایشیاء کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ خوش آئند ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا تھا مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی اقدامات اور نئے نقشے صرف ڈیمو گرافی تبدیلی کی سازش ہے، پاکستان ان سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے یہ نقشے حقیقت کو بدل نہیں سکتے۔
پاکستان 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کرے گا، پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیا ہے، بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے ان خیر سگالی اقدامات کو سراہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کرتارپور راہداری ایک مخصوص ایریا ہے، جو بھی سیکھ یاتری کرتار پور آئیں گے وہ اسی دن واپس چلے جائیں گے، کرتار پور راہداری آنیوالے سکھ یاتری کسی اور علاقے میں نہیں جاسکیں گے۔
انھوں نے کہا بھارت ہندوتوا نظریہ پر عمل پیرا ہے، باباگرونانک کے جنم دن پر پاکستان نے کرتارپور آنے والے یاتریوں کیلئے خصوصی پیکج بنایا ہے، یاتریوں کیلئے ویزہ، 10 روز قبل فہرستوں کے تبادلہ اور 20 ڈالر فیس کی شرط ختم کی گئی ہے۔