بھارتی مطالبہ پرڈیوس کپ پاکستان سے منتقلی متعصبانہ، جانبدارانہ فیصلہ ہے، اعصام الحق

0

اسلام آباد (سپورٹس ڈیسک) پاکستان کےٹینس اسٹار اعصام الحق نے بھارت کے خلاف ڈیوس کپ میچز کی پاکستان سے منتقلی کے فیصلے کو متعصب اور جانبدارانہ قرار دے ہے۔

اعصام الحق نے نجی ٹی وی ڈان سے خصوصی گفتگو میں کہا اس فیصلے سے بہت زیادہ مایوس ہوں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور ایسے جرم کی سزا دی جا رہی ہے جو ہم نے کیا ہی نہیں ہے۔

اعصام نے کہا کہ میں بھارت کے خلاف ڈیوس کپ میچز کے پاکستان میں انعقاد کے حوالے سے بہت پرجوش تھا کیونکہ اس کے ذریعے ہم دنیا کو بہت مثبت پیغام بھیجتے اور اپنے ملک کی اچھی تصویر پیش کر سکتے تھے لیکن سمجھ نہیں آ رہی کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے یہ فیصلہ کیوں اور کس بنیاد پر کیا؟

انھوں نے کہا کہ ابھی سری لنکن کرکٹ ٹیم پاکستان سے گئی ہے، اس سیریز کا انتہائی پرامن انداز میں انعقاد کیا گیا، برطانوی شاہی جوڑا بھی یہاں 5 سے 6 دن رہا اور پاکستان سے خوشگوار یادوں کے ساتھ واپس لوٹا ہے.

اعصام الحق نے کہابنگلہ دیش کی خواتین کرکٹ ٹیم بھی آئی ہوئی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سب کچھ اچھا چل رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے میچز کی پاکستان سے منتقلی کو غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان میں ٹینس کے مستقبل اور اسپورٹس کلچر پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت نے ہمارے ساتھ یہ کیا ہے، کل کو کوئی دوسرا ملک بھی کہہ سکتا ہے کہ ہم پاکستان نہیں آنا چاہتے تو ہم اس وقت کیا کریں گے؟

اعصام الحق نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس امتیازی سلوک کے خلاف بحیثیت قوم مل کر آواز بلند کرنی چاہیے اور عالمی برادری کو بتانا چاہیے کہ ہمارے ساتھ غلط ہو رہا ہے.

یاد رہے کہ ایشیا اوشیانا گروپ ون ٹائی 14 اور 15 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونا تھے تب سیکیورٹی وجوہات کے سبب انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے مقابلوں کو نومبر تک ملتوی کردیا تھا۔

بھارت نے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن سے درخواست کی تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے سبب ان مقابلوں کو کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کردیا جائے۔

تاہم اب انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے بھارت کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے پاکستان کو یہ مچز پانچ دن میں نیوٹرل مقام پر منعقد کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.