ایل اوسی کی جانب رواں آ زادی مارچ چکوٹھی پہنچ گیا، جسکول میں کینٹینر لگ گئے
مظفرآباد(ویب ڈیسک) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیرِ اہتمام لائن آف کنٹرول کی جانب رواں ہزاروں افراد کا قافلہ چکوٹھی پہنچ گیا ہے .
شرکاء نے پیدل مارچ شروع کر دیا ہے۔ آزاد ی مارچ کے شرکاء کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے کنٹرول لائن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
آزادی مارچ میں ہزاروں افراد شریک ہیں، منتظمین کا کہنا ہے کہ آزاد ی مارچ کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظٓالم کی طرف کرانی ہے.
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 62 روز سے کشمیری عوام کو کرفیو کے نام پر تمام ضروریات زندگی سے محروم کر کے پوری وادی کو ایک بڑے جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
مارچ میں شریک افراد نے 4 اکتوبر کو آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کے ذریعے ایل او سی کی جانب سفر کا آغاز کیا تھا اور جمعہ کی شب مظفر آباد میں جب اگلے دن گڑھی دوپٹہ سے دوبارہ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔
مارچ میں شریک افراد نے ایک بڑا بینر بھی تھاما ہوا تھا جس پر لکھا تھا ’ اقوام متحدہ: کشمیر کو آپ کی فوری توجہ کی ضرورت ہے‘۔جبکہ کئی پلے کارڈز پر درج تھا ’ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق رائے دہی دلانے کے لیے جموں و کشمیر کو کنٹرول سنبھالے‘۔
دو روز قبل آزاد کشمیر کے وزرا نے جے کے ایل ایف کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور مارچ کے شرکا سے ایل او سی کے قریب نہ جانے اور اسے پار نہ کرنے کی اپیل کو دہرایا تھا۔
جس پر جے کے ایل ایف کے رہنماؤں نے انہیں یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ ایل او سی کی جانب سفر کے دوران پُرامن رہیں گے۔
علاوہ ازیں مارچ کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ایل او سی کے قریب چناری کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
ایل او سی سے 8 کلومیٹر پہلے جسکول کے مقام پر آزاد کشمیر کی انتظامیہ کی جانب سے ہر قسم کی گاڑیوں کا راستہ روکنے کے لیے کنٹینرز بھی لگائے گئے ہیں۔