بیس سال،سالانہ 6ارب ڈالر باہربھیجےگئے لیکن واپس نہیں لائے جاسکتے،چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد (ویب ڈیسک) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے کھل کر کہہ دیا ہے کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس پاکستان نہیں لائی جاسکتی ہیں ۔
شبرزیدی نےایک تقریب سے خطاب میں کہا پاکستان سے ماضی میں پیسہ باہر گیا، لوگوں نے بیرون ملک محفوظ ٹھکانے بنائے، گزشتہ 20 سال میں پاکستان سے سالانہ 6 ارب ڈالر بیرون ملک گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب لوگ منی لانڈرنگ، اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی پر بات کر رہے ہیں لیکن ماضی میں اس موضوع پر بات نہیں کی جاتی تھی، دنیا میں ایسے نظام بنائے گئے کہ بیرون ملک پیسہ پارک کیا جا سکے۔
چیئرمین ایف بی آر نے اعتراف کیا کہ بیرون ملک بھیجی گئی رقم واپس پاکستان نہیں لائی جاسکتی، بیرون ملک بھیجے گئے سرمائے کو واپس پاکستان لانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
کرپشن کاپیسہ اب بھی باہر جارہا ہے
انھوں نے کہا پاکستانی اب بھی اپنا سرمایہ بیرون ملک بھیج رہے ہیں جس میں کرپشن کا پیسہ 15 سے 20 فیصد ہے، پاکستانی معیشت کو ٹھیک کرنے کیلئے کاروباری افراد کا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔
شبرزیدی نے بتایا کہ مالدار افراد نے اپنے گھر بیرون ملک بنائے ہوئے ہیں ، ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں، ان کے کاروبار باہر ہیں جن کی آمدن ہو یا نہیں زریعہ آ مدن کاروبار بتایا جاتا ہے.
یاد رہے وزیراعظم 2008 سے 2018 تک ملک پر چڑھنے والے قرضوں کے حوالے سے انکوائری کمیشن بھی بناچکے ہیں اس سے قبل بھی نیب اور ایف آئی اے رقوم واپسی کی کوششیں کر چکے مگر ملکی خزانے پر الٹا بوجھ پڑتا رہا.
چیئرمین ایف بی آر کے بر عکس وزیراعظم عمران خان منصب سنبھالنے سے قبل اور بعد میں اور اب بھی اپنی تقریروں میں کہتے ہیں کہ وہ بیرون ملک بھیجی گئی لوٹی ہوئی رقم پاکستان واپس لائیں گے۔