گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، پاکستان میں مزید بڑے ڈیم بنانا پڑیں گے،آرمی چیف
لاہور: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے ہمارے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، پاکستان میں مزید بڑے ڈیم بنانا پڑیں گے،آرمی چیف نے کہا عالمی ماحولیاتی تبدیلی کا اثر پوری دنیا پر آ رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دنیا نے ایک حد تک مدد کرنی ہے، اپنے لوگوں کو کہتا ہوں آگے آئیں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کریں۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا سیلاب سے بچنے کے لیے پلاننگ کریں گے، آئندہ ہفتے وزیراعظم سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کوبریفنگ دیں گے۔
آئی ایس پی آر سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران فلڈ ریلیف کیمپ میں متاثرین سیملاقات کی جبکہ پانچ ہزار خیمے تقسیم کرنے کی ہدایت کی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے دادو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے تمام سیلاب زدہ علاقوں میں گیا ہوں، اوتھل، نصیر آباد، راجن پور، سوات، لاڑکانہ، شہداد کوٹ، خیر پور سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ تباہی دادو میں آئی ہے، منچھر جھیل اور حمل جھیل کے درمیان 100 کلو میٹر کا فاصلہ ہے تاہم قدرتی آفت کے باعث دونوں جھیلوں کا پانی آپس میں مل چکا ہے۔
بڑے ڈیمز بنانا ہوں گے آرمی چیف 👍#FloodinPakistan pic.twitter.com/JPCwlMiSD4
— Khalid Mahmood (@Kmahmood70) September 10, 2022
آرمی چیف کا کہنا ہے اس علاقے کے علاوہ باقی علاقوں میں ریسکیو کا کام ختم ہو چکا ہے، جہاں لوگوں کو سانپ کاٹنے سمیت دیگر مشکلات پیش آئیں وہاں ہم ہیلی کاپٹر بھیجتے ہیں اور ریسکیو کرتے ہیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا دادو میں ریسیکیو کا کام اور امدادی کارروائیاں بھی جاری ہیں، دادو کی آبادی پانچ لاکھ کے قریب ہے لیکن یہاں اب ایک ملین آبادی پہنچ چکی ہے، اردگرد پانی کا بہت زیادہ زور ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا، یورپ، چائنہ، مشرق وسطی ممالک متحرک ہو گئے ہیں اور وہاں سے طیارے امدادی سامان لیکر آ رہے ہیں، یہ ممالک صرف ایک حد تک مدد کر سکتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں لوگوں کی ذمہ داری ہے، آگے آئیں اور لوگوں کی مدد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد بحالی کا عمل بڑا چیلنج ہے، ہم اس کے لیے ہمیشہ تیار رہے ہیں، ہم ہمیشہ دریاؤں کے ذریعے سیلاب کے لیے تیار رہے ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمیں چیک ڈیمز بنانا پڑیں گے، ڈرین سسٹم بھی بنائیں گے، اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے، میں نے خود آرمی انجینئرنگ کو ایک ٹاسک دیا ہے اس پر انہوں نے تحقیق بھی مکمل کر لی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے ہم وزیراعظم شہباز شریف سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بریف کریں گے، اس کے لیے عالمی ایکسپرٹ کی بھی مدد لیں گے۔
آرمی چیف نے کہا میرے پاس آئیڈیا ہے ایک پری فیب گاؤں بناتے ہیں اس کی خوبی یہ ہے گاؤں چند دنوں میں بن جاتے ہیں، اس کے لیے 50 سے 100 گھروں کا ایک گاؤں بنائیں گے، اس کے لیے جگہ سلیکٹ کی جائے گی۔
جگہ کے حوالے سے کہا کہ بلوچستان یا سندھ میں ہو سکتی ہے۔ ان گھروں میں دوبیڈ روم، ایک باتھ ، ایک کچن پر مشتمل گھر ہو گا، جس کا تخمینہ پانچ لاکھ روپے ہے۔ ان گھروں کی زندگی بھی 50 سال سے 100 سال تک ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی آفت کے بعد بیماریاں بھی بڑی عفریت بن کر سامنے آ رہی ہیں، ڈینگی، ملیریا، سمیت دیگر بیماریاں دادو میں سامنے آ رہی ہیں، سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی یہ مسئلہ سامنے آ رہا ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا ہے اس وقت کوٹری بیراج سے پانچ لاکھ کا ریلا گزر رہا ہے، جس وقت دریائے سندھ میں پانی کم ہو جائے گا تو منچھر جھیل میں بھی پانی کم ہونا شروع ہو جائے گا۔
Comments are closed.