ن لیگی رہنماؤں نے درج ایف آئی آر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
فائل فوٹو
اسلام آباد: مسلم لیگ ن رہنماوٴں نے پنجاب حکومت کی جانب سے درج ایف آئی آر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
وزیراعظم کے مشیر معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ، رانا مشہود، راجہ صغیر ودیگر ایم پی ایز نے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، چوہدری پرویز الٰہی تشدد کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی۔
گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے 12 رہنماوٴں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ان رہنماوٴں میں عطاء تارڑ، اویس لغاری، راجہ صغیر احمد اور دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے درخواست میں اسٹیٹ اور انچارج تھانہ قلعہ گھر سنگھ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ حفاظتی ضمانت منظور کرکے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روکے، ہم پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا ہے، صفائی کے لیے پیش ہونا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب لیگی قیادت نے پارٹی رہنماوٴں کو گرفتاریوں سے بچنے کی ہدایت کردی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت نے پارٹی کے دیگر ارکان کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی۔ قیادت کی ہدایت پر مقدمے میں نامزد لیگی رہنما اسلام آباد پہنچ گئے۔
ملک سیف الملوک کھوکھر، مرزا جاوید، عبدالروٴف، پیر اشرف رسول سمیت دیگر اراکین پنجاب اسمبلی بھی اسلام آباد میں موجود ہیں۔ سب کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت مل گئی۔
اب وہ لاہور میں مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرینگے۔ پارٹی قیادت نے تمام رہنماوٴں کو ضمانت قبل از گرفتاری تک اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ لیگی قیادت نے پارٹی کو سیاسی انتقام کے خلاف بھرپور احتجاج کی بھی ہدایت دے دی۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا مشہود نے بیان دیا ہے کہ چند ہفتے قبل جب پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کا الیکشن ہوا تو ہم نے احتجاج کیا کہ اس میں سیکریسی آف بیلٹ خاطر نہیں رکھا گیا، ہمارے احتجاج پر ہونا تو یہ چاہیے تھا پولنگ کو روکا جاتا اور اپنی غلطی کو مانا جاتا لیکن یہاں بھی بدمعاشی اور ہڈ دھرمی دکھائی گئی اور الیکشن چلتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے انشاء اللہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا ، انھوں نے ایک کمیٹی بنادی جس میں ہمیں بلایا نہیں گیا اور پندرہ دن کے لئے پابندی لگادی ہم نے اس کو بھی چیلنج کیا ہوا ہے۔
Comments are closed.