حجاب تنازعہ پر امریکی بیان نے بھارت کو چکرا دیا، غیر واضح ردعمل
فوٹو: فائل
لاہور( ویب ڈیسک) حجاب تنازعہ پر امریکی بیان نے بھارت کو چکرا دیا، غیر واضح ردعمل سامنے آیا ہے اور امریکی بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا گیا۔
بھارت میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکنے پر امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلیٰ عہدیدار نے اس پابندی کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
جواب میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت کے اندرونی مسائل پر اس طرح کے اشتعال انگیز تبصرے خوش آئند نہیں ہیں۔
ارندم باغچی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ریاست کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ سے متعلق معاملہ کرناٹک کی ہائی کورٹ کے میں زیر سماعت ہے۔
ترجمان کو مجبوراٰ امریکی ردعمل پر وضاحت دینا پڑ گئی اور کہا کہ ہمارے آئینی ڈھانچے، جمہوری اخلاقیات اور سیاست میں جو مسائل بھی ہوئے انہیں درست کر لیا جائے گا۔
Our response to media queries on India’s reaction to comments by some countries on dress code in some educational institutions in Karnataka:https://t.co/Mrqa0M8fVr pic.twitter.com/pJlGmw82Kp
— Arindam Bagchi (@MEAIndia) February 12, 2022
واضح رہے کرناک کے ایک کالج میں مسلمان طالبہ کو ہندو انتہا پسند لڑکوں کی طرف سے حجاب پہننے پر ہراساں کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر پوری دنیا میں اس ایشو پر بات کی جارہی ہے۔
کرناٹک حکومت نے تین دن کیلئے تعلیمی ادارے بند کئے جب کہ کرناٹک ہائی کورٹ میں مسلمان طالبات کی درخواست پر یہ تنازعہ زیر سماعت بھی ہے اور عدالت نے حتمی فیصلہ تک حجاب نہ پہننے کی پابندی برقرار بھی رکھی ہے۔
یاد رہے کہ امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلیٰ عہدیدار راشد حسین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
امریکی عہدیدار کے بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس مذہبی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل ہے۔
Comments are closed.