حجاب تنازعہ پر امریکی بیان نے بھارت کو چکرا دیا، غیر واضح ردعمل

فوٹو: فائل

لاہور( ویب ڈیسک) حجاب تنازعہ پر امریکی بیان نے بھارت کو چکرا دیا، غیر واضح ردعمل سامنے آیا ہے اور امریکی بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا گیا۔

بھارت میں مسلمان طالبات کو حجاب پہننے سے روکنے پر امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلیٰ عہدیدار نے اس پابندی کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

جواب میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت کے اندرونی مسائل پر اس طرح کے اشتعال انگیز تبصرے خوش آئند نہیں ہیں۔

ارندم باغچی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ریاست کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ سے متعلق معاملہ کرناٹک کی ہائی کورٹ کے میں زیر سماعت ہے۔

ترجمان کو مجبوراٰ امریکی ردعمل پر وضاحت دینا پڑ گئی اور کہا کہ ہمارے آئینی ڈھانچے، جمہوری اخلاقیات اور سیاست میں جو مسائل بھی ہوئے انہیں درست کر لیا جائے گا۔

http://

واضح رہے کرناک کے ایک کالج میں مسلمان طالبہ کو ہندو انتہا پسند لڑکوں کی طرف سے حجاب پہننے پر ہراساں کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر پوری دنیا میں اس ایشو پر بات کی جارہی ہے۔

کرناٹک حکومت نے تین دن کیلئے تعلیمی ادارے بند کئے جب کہ کرناٹک ہائی کورٹ میں مسلمان طالبات کی درخواست پر یہ تنازعہ زیر سماعت بھی ہے اور عدالت نے حتمی فیصلہ تک حجاب نہ پہننے کی پابندی برقرار بھی رکھی ہے۔

یاد رہے کہ امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلیٰ عہدیدار راشد حسین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔

امریکی عہدیدار کے بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس مذہبی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل ہے۔

Comments are closed.