میر شکیل کی غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بریت کی درخواست خارج
اسلام آباد( ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے جنگ و جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کی غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بریت کی درخواست خارج کردی۔
احتساب عدالت کے جج اسد علی نے ملزم میر شکیل الرحمان اور دیگر کیخلاف غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کی سماعت کی اس موقع پرنیب کی طرف سے اسپیشل پراسیکیوٹر حارث قریشی عدالت میں پیش ہوئے ۔
میر شکیل الرحمان اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شریک ملزم سابق ڈائریکٹر لینڈ ڈویلپمنٹ میاں بشیر احمد بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
اسی کیس میں عدالت طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر سابق وزیراعظم اورمسلم لیگ ن کے قائد شریک ملزم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔
عدالت کونیب پراسیکیوٹرنے بتایا کہ ملزم میر شکیل الرحمان نے اس وقت کے وزیراعلی نواز شریف کی ملی بھگت سے 1، 1 کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کیے۔
یہ بھی کہ ملزم کا ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986 کی خلاف ورزی ہے، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کرلیں۔
ملزم میر شکیل نے اپنا جرم چھپانے کے لیے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروا لیے ، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے
میر شکیل الرحمان کی غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں بریت کی درخواست خارج کردی۔
احتساب عدالت نے ہمایوں فیض رسول اور میاں بشیر کی بریت کی درخواستیں بھی خارج کرتے ہوئے 22 ستمبر کو آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن کے مزید گواہوں اظہر علی اور محمد عمر کو بیانات قلمبند کروانے کے لیے طلب کر لیا ۔
میر شکیل کو 12 مارچ 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا اور 26 جون 2020 کو ریفرنس فائل کیا گیا۔
Comments are closed.