کاغان ،آپریشن انتقامی کارروائی ہے، احتجاجی دھرنا دینگے،متاثرین
مانسہرہ(زمینی حقائق ڈاٹ کام)شاہراہ کاغان پر تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران ہوٹل اور کئی عمارتوں کو گرا دیا گیا،متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ یہ آپریشن سیاسی مخالفین کیخلاف سکرپٹڈ اور انتقامی کارروائی ہے.
متاثرین نے راتوں رات اچانک لاکھوں روپے کے نقصان پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائےبھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینکڑوں افراد نے این ایچ اے کیخلاف شاہراہ کاغان پر دھرنا دینے کا اعلان کردیاہے.
اس حوالے سے لالہ زار ہوٹل کے ایم ڈی سید مسعود شاہ،سابق ناظم کاغان و سابق ممبر ضلع کونسل سید معین الحق شاہ،اور خاتون سیاستدان سیدہ فوزیہ ناہین نے پریس کانفرنس میں دھرنا دینے کا اعلان کیا.
متاثرین کا کہنا تھا کہ انتقام کی کڑیاں خود بخود آپس میں مل رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ کاغان میں صرف ان کی ملکیت اور املاک کو ہی آپریشن کے نام پر نشانہ بنا یا گیا ہے.
انھوں نے کہا کہ باقی مہانڈری،جرید، کیوائی، بھونجہ اور دیگر علاقوں کو نظر انداز کرنے سے ثابت ہو گیا ہے کہ تجاوزات کیخلاف فرضی آپریشن پہلے سے ترتیب شدہ تھا.
جب انتظامیہ کو بتایا گیا کہ ان کے ہوٹل کی صرف عارضی لکڑی کی سیڑھی ہے جسے اتار دیا جائیگا تو وہ موقع سے چلے گئے اور تھوڑی دیر بعد ایک فون کال پر ڈپٹی کمشنر مانسہرہ اپنے دیگر افراد کے ہمراہ واپس آئے
اور ان کے ہوٹل کی توڑ پھوڑ شروع کر دی.
سیدہ فوزیہ ناہین کا کہنا تھا کہ انتقامی کاروائی کرنے والے یاد رکھیں کہ انہیں کسی بھی عزائم میں کامیابی نہیں ہوگی،سید عبد الحق شاہ مرحوم کی سیاسی خدمات سے جلنے والے اب اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آئے ہیں.
ان کا کہنا تھا اختیارات کا زور آزمانے والے یاد رکھیں وہ قانون ہاتھ میں نہیں لیں گی اور ایسے افراد،این ایچ اے اور ان کے تمام معاونین کو عدالت میں گھسیٹیں گی،انہوں نے تجاوزات آپریشن کو ڈرامہ قرار دیا.
انھوں نے کہا کہ ان کے ہوٹل کے اندر مشینری سے فرنیچر،کھڑکیاں،دروازے توڑنا افسوسناک ہے اور ان شاءاللہ وہ کسی بھی ذمہ دار کو معاف نہیں کرینگی۔