اپنا قبلہ درست کرلیں
شمشاد مانگٹ
ایٹمی دھماکوں کا دن 28مئی ہے ہمارے اخبارات اور ٹی وی چینلز ان دھماکوں سے زیادہ دو خبرو ں پر زور دے رہے تھے ایک خبر حکومت اور اپوزیشن کا نگران وزیراعظم پر متفق ہونا تھا جبکہ دوسری خبر کے ذریعے ملک بھر کے عوام کو ” خبردار “ کیاجارہا تھا کہ اپنا اپنا قبلہ درست کرلیں ۔ اس خبر کے ساتھ ہی جب حکومت اور اپوزیشن لیڈر نے مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کرکے آخر کار متفقہ نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کے نام کا اعلان کیا تو ایسا محسوس ہوا جیسے ہماری حکومت اور اپوزیشن نے صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنا ” قبلہ “ درست کرلیا ہے ۔
بجائے اس کے معاملہ پارلیمانی کمیٹی سے ہوتا ہوا الیکشن کمیشن کے پاس جاتا اور پارلیمنٹ پر ناکامی کی ایک اور مہر لگ جاتی کہ یہ لوگ تو نگران وزیراعظم پر اتفاق نہیں کرسکتے دیگر امور پر کیا اتفاق رائے پیدا کریں گے ؟ چنانچہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے ساتھ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو بیٹھا کر نگران وزیراعظم کااعلان کیا اور عمران خان نے بھی اس فیصلے کی تائید کردی ۔
نگران وزیراعظم کی نامزدگی کے باوجود الیکٹرانک میڈیا اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ ملک بھر کے عوام اپنا قبلہ درست کرلیں ۔یقین کیجئے موجودہ حکومت کے آخری تین دن باقی ہیں لیکن سب سے بہترین پیغام گزشتہ روز 28مئی کے موقع پر جو نادانستہ طور پر عوام کو دیا گیا وہ یہی تھا کہ اپنا قبلہ درست کرلیں ۔ چونکہ عوام الیکٹرانک میڈیا سے بہت متاثر ہیں اس لئے میرا ذاتی خیال تھا کہ آج شام افطاری سے پہلے ہر دکاندار اپنا قبلہ درست کرچکا ہوگا اور ہر ٹھیکیدار ، منشی ، پٹواری نے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے ہوئے اپنا نیا قبلہ درست کرکے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی قسم اٹھالی ہوگی ۔
اسی زعم میں پھل فروش کے پاس پہنچا تو صورتحال میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آرہی تھی پھل فروش روائتی طریقے سے ناقص پھل مہنگے داموں فروخت کرنے میں مصروف تھا۔ میں نے بہت ہی عاجزی سے اس پر ایک نرم سوال داغتے ہوئے پوچھا کہ آج گرمی بہت ہے روزہ تنگ کررہا ہوگا ؟ پھل فروش نے ماتھے سے پسینہ صاف کرتے ہوئے جواب دیا کیا کریں بھائی دنیا و آخرت کیلئے سب کچھ کرنا پڑتا ہے ۔ پھل فروش کے اس جواب نے میرے دوسرے سوال کیلئے آسانی پیدا کردی اور میں نے نئے گاہگ کی آمد سے پہلے ہی پوچھ لیا کہ آج سارا دن میڈیا پر پیغام چلتا رہا ہے کہ اپنا قبلہ درست کرلیں آپ نے تو موقع سے بھرپور استفادہ کیا ہوگا؟ پھلوں کی پیٹی کھولتا ہوا پھل فروش سیدھا ہوکر کھڑا ہوگیا اور اس نے کہا کہ یہ پیغام دراصل میڈیا والوں کیلئے تھا کیونکہ جھوٹ کو سچ کے پردوں میں چھپا کر جس طرح ہمارے میڈیا ہاؤس پیش کررہے ہیں اس سے معاشرے میں بدامنی اور بے چینی پھیل رہی ہے ۔ پھل فروش نے زور دیکر کہا کہ ہم سبزی منڈی سے لا کر چند روپے نفع لیکر فروٹ فروخت کردیتے ہیں اور بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ناقص فروٹ مارکیٹ میں حکومت کی آشیر باد سے آتا ہے اگر حکومت اپنا ” قبلہ “ درست کرلے تو ہمارا قبلہ پہلے ہی درست ہے ۔
گویا کہ ہردکاندار کا یہی جواب تھا کہ ان کا قبلہ درست ہے دودھ والے کا موقف بھی یہی تھا کہ ان کا قبلہ درست ہے ۔اگر ہم اپنا قبلہ درست کرکے دودھ مارکیٹ میں فرخت کریں تو دودھ کی ڈیمانڈ پوری ہی نہیں ہوسکتی لہذا پانی کے ذریعے ضرورت کو پورا کردیا جاتا ہے ۔ افطاری سے پہلے تک میرے دماغ سے یہ بھوت اتر گیا تھا کہ میڈیا پرجاری ہونے والے پیغام سے ملک کے طول و عرض میں ” تبدیلیاں “ رونما ہوگئی ہونگی اور تمام سیاستدانوں نے اجتماعی طور پر بیٹھ کر اپنا پنا قبلہ درست کرتے ہوئے یہ طے کرلیا ہوگا کہ وہ آئندہ قوم سے جھوٹ نہیں بولیں گے ۔ مگر ایسا کچھ نہیں ہوا اور معاملات جوں کے توں ہی چل رہے ہیں ۔
البتہ قبلہ درست کرنے سے یاد آیا کہ ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں لیکن ” قبلہ “ ڈاکٹر طاہر القادری کاکہیں نام و نشان نہیں پایا جارہا ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے ساتھی عوام کو یہ نہیں بتا رہے کہ وہ سیاست اور ریاست میں سے کس کا ” قبلہ “ درست کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔
شنید یہ ہے کہ علامہ طاہر القادری سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی قربانیوں کے باوجود ” سیاسی مقام “ نہ ملنے پر دلبرداشتہ ہوکر کنارہ کش ہوگئے ہیں ۔ عین ممکن ہے کہ صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری نے بھی اپنا قبلہ درست کرلیا ہو۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ علامہ طاہر القادری اگلے دھرنے کیلئے اپنا ”قبلہ“ درست کررہے ہوں ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ افواج پاکستان نے گزشتہ روز میجر جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا ” قبلہ “ درست کرنے کیلئے بھی کام شروع کردیا ہے اور ابتدائی طور پر ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے تاکہ ان کا ” قبلہ“ مکمل طور پر درست کیا جاسکے ۔