انتخابی مہم کا وقت ختم، الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کردیا

45 / 100

فائل:فوٹو

لاہور: عام انتخابات 2024ء کیلئے انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ پولنگ ڈے پر بھی انتخابی مہم یا ووٹرز کی حوصلہ افزائی یا حوصلہ شکنی کرنے کی اجازت نہیں ہو گی میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد رزلٹ نشرکرسکے گا۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق شق 48 اور 49 کے تحت انتخابی مہم 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب ختم ہوئی، انتخابی مہم کا مقررہ وقت گزرنے کے بعد انتخابی مہم چلانے پر مکمل پابندی ہو گی، مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد انتخابی تشہیر کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ ڈے پر بھی انتخابی مہم یا ووٹرز کی حوصلہ افزائی یا حوصلہ شکنی کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، انتخابی عمل تک میڈیا پر ہر قسم کے پول سروے پر بھی پابندی ہو گی، میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد رزلٹ نشرکرسکے گا۔

واضح طور پر بتانا ہوگا کہ نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں، آر اوز پولنگ سٹیشنوں کا مکمل غیر حتمی نتیجہ جاری کریں گے، ڈسٹرکٹ اینڈ ریٹرنگ افسران و پولیس ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی پابند ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی غیر قانونی تصور ہو گی۔

الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق مانیٹرنگ ٹیمیں فعال ہو گئیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کریں گی، کل 8 فروری کو پولنگ کا عمل صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا، پولنگ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر متعدد امیدواروں کو نوٹسز جاری کر دیئے، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر ننکانہ صاحب نے خلاف ضابطہ تشہیری مواد آویزاں کرنے پر 6 امیدواروں کو وارننگز جاری کیں۔
وہاڑی سے پی پی 232 کے امیدوار شہریار علی خان خاکوانی کو ڈی ایم او کی طرف سے وضاحت کیلئے نوٹس جاری کیا گیا، پی پی 177 قصور سے امیدوار حاجی محمد الیاس کو خلاف ضابطہ تشہیری مواد اور پی پی 178 سے امیدوار غلام رسول کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر نوٹس جاری کیا گیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق پی پی 240 بہاولنگر کے امیدواروں رانا عبدالروٴف، محمد سہیل خان اور پی پی 186 اوکاڑہ سے امیدوار رائے مشتاق احمد کو بغیر اجازت جلسے کے انعقاد پر نوٹسز جاری کئے گئے۔

Comments are closed.