پسند کا وزیراعظم لایا گیا تو عوام فیصلہ قبول نہیں کریں گے،بلاول

50 / 100

فوٹو: سوشل میڈیا

راولپنڈی: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق پی ڈی ایم حکومت کے سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے پسند کا وزیراعظم لایا گیا تو عوام فیصلہ قبول نہیں کریں گے،بلاول کا کہنا تھا ایسا کرنے سے ملک کے حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔

راولپنڈی کے لیاقت باغ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری طاقت کا سر چشمہ عوام ہے یہ بات ان کو سمجھ نہیں آتی،بلاول بھٹو نے کہا پی ٹی آئی کارکنان کو سمجھائیں کہ اس الیکشن میں عمران خان نہیں ہے اور نہ کسی صورت وزیراعظم بن سکتا ہے۔

ان کاکہنا تھا 8 فروری کو ہم سب ملکر شیر کا شکار کریں گے۔ آپ سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالیں تو چوتھی بار وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھنے والے کی سازش ناکام ہوسکتی ہے۔

انھوں نے کہا عوام  نے سوچ سمجھ کر ووٹ ڈالنا ہے اور اس سازش کو ناکام بنانا ہے۔ ہر جاننے والے کو یہ بات سمجھائیں کہ اس وقت جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ الیکشن میں ووٹ ضائع نہیں کرنا اگر نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کرنا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگانا ہوگا۔

 ہم یہ جہدوجہد تین نسلوں سے مقابلہ کرتے آ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اب کسی بھی صورت وزیراعظم نہیں بن سکتے کیونکہ یہ پلانٹڈ ہیں ان کے عہدے دار سپریم کورٹ کے خلاف بولتے ہیں، انکا نشان انکی ناکامی کی وجہ سے چھینا گیا۔

جو آزاد ہیں ان پر ووٹ ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔8 فروری کو ہم سب مل کر شیر کا شکار کرینگے۔اس ملک کی اکثریت کسی بھی شخص کو چوتھی بار وزیراعظم نہیں دیکھنا چاہتی اگر اسی طریقے سے انہوں نے آنا ہے تو ملک بھی ایسے ہی چلے گا کوئی بہتری نہیں آئے گی۔

 پیپلز پارٹی کے پاس کافی تجربہ ہے۔ ہم تقسیمِ ختم کرکے معاشی صورتحال کو بہتر کر سکتے ہیں، ہم اپنے منشور پر کاربند رہیں گے، آپ نے ایک نئی سوچ کو چننا ہے شہید بینظیر اور شہید ذوالفقار کے تیر پر ٹھپہ لگانا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ملک آج ایک بار پھر خطرے میں ہے، ملک معاشی بحران کا شکار ہے، دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، ملک آج پھر مجھے اور آپ کو پکار رہا ہے، ہم نے دس نکاتی عوامی معاشی معاہدہ پیش کیا ہے۔

 ہمارا معاشی عوامی معاہدہ غربت دہشتگردی کا خاتمہ کرے گا، پی پی پی نفرت اور تفریق کی سیاست ختم کرے گی، ہم واحد جماعت ہیں جو سب کو ایک ساتھ لے کر چل سکتے ہیں، وقت آگیا ہے کہ گڈ اور بیڈ طالبان کی بات نہ کریں سب کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

ن لیگ کے نظریاتی کارکنوں کو سمجھائیں کہ یہ ووٹ کی عزت نہیں بے عزتی کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی والے آزار امیدوراوں پر ووٹ ضائع نہ کریں اگر ووٹ ضائع نہیں کرنا چاہتے تو تیر پر نشان لگائیں۔

Comments are closed.