ایبٹ آباد میں بیوروآف امیگرانٹس کا قیام منظوری کے باوجود التوا کا شکار

47 / 100

فوٹو : فائل

مانسہرہ(فاروق احمد) ایبٹ آباد میں بیوروآف امیگرانٹس کا قیام منظوری کے باوجود التوا کا شکار ہے، ایبٹ آباد کے بیورو آف امیگرانٹس اینڈ اور سیز کے پروٹیکٹر دفاتر قائم کرنے کی 2 سال قبل منظوری دی گئی تھی لیکن پھر پیش رفت نہ ہو سکی.

ہزارہ ڈویژن میں بیوروآف امیگرانٹس نہ
ہونے پر برطانیہ، یورپ، امریکہ، مڈل ایسٹ سمیت دیگر بیرون ممالک میں بسنے والے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنےوالے اورسیز پاکستانیوں کو مسائل کا سامنا ہے.

اور روزگار کیلئے بیرون ممالک جانے کے خواہش مند ہزارہ کے رہائشیوں کی طرف سے سخت مایوسی اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے میڈیا کوجاری کی گئی اپنی یاداشت میں کہا ہے کہ قریباً 2 برس سے منتظر ہیں.

بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 سال قبل اور سیز پاکستانیوں کی وزارت کی طرف سے روز گار کیلئے بیرون ممالک جانے کے خواہشمند ہزارہ ڈویژن کے افراد کیلئے بیورو آف امیگرانٹس کے قیام کی منظوری دی گئی.

اس کا مقصد پروٹیکٹر کروانے والے افراد کیلئے ایبٹ آباد ہزارہ میں پروٹیکٹر کی سہولت کیلئے متعلقہ دفاتر قائم کرنا تھا لیکن باقاعدہ منظوری کے باوجود بھی اب تک متعلقہ دفاتر قائم نہیں کئے اسکے.

اس صورتحال کو انتہائی افسوسناک اور مایوس کن قرار دیا گیا ہے، حال ہی میں نامزد ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے نگران صوبائی وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی دلچسپی لیکر ہزارہ کے باشندوں کوان کا یہ حق دلوادیں۔

ہزارہ کے اضلاع ہری پور۔ ایبٹ آباد۔ مانسہرہ۔ تورغر۔بٹگرام۔اپر ولوئر کوہستان کے لوگ برسوں سے بیرونی ممالک میں سفری مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، متعلقہ وزارت سے پروٹیکٹر کروانے کیلئے پشاور کے بھاری بھرکم اخراجات سفر اور مسائل رہتے ہیں.

سابق وفاقی کابینہ میں شامل ہزارہ کے ن لیگی وزراء مرتضےٰ جاوید عباسی اور سردار شاہجہان یوسف کی عدم دلچسپی سے منظور شدہ دفاتر ہزارہ میں قائم نہ ہوسکے اس طرح برسوں سے جاری یہ مسلہُ جوں کاتوں ہے۔

Comments are closed.