غیر قانونی تارکین وطن کی مہلت ختم،آج سے حکومت کریک ڈاون شروع کرے گی

53 / 100

فوٹو: سکرین گریب

اسلام آباد: غیر قانونی تارکین وطن کی مہلت ختم،آج سے حکومت کریک ڈاون شروع کرے گی،نگران وفاقی وزیرسرفراز بگٹی نے واضح کیاہے کہ حکومت کی دی گی ڈیڈلائن میں توسیع نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے حکومت بلوچستان کی طرف سے کہا گیاہے کہغیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن آج سے شروع ہوگا، ایک ماہ میں بلوچستان سے 30 ہزار غیر قانونی تارکین وطن واپس چلے گئے۔

حکومت بلوچستان کے مطابق 3 مقامات سے غیر قانونی تارکین کو وطن واپس بھجوایا جائے گا، جبکہ گرفتار تارکین وطن کو کوئٹہ کے 2 ہولڈنگ سنٹروں پر رکھا جائے گا،ہولڈنگ سنٹرز میں 800 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہوگی۔

اعدادو شمار کے مطابق کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان میں5 لاکھ 88 ہزار رجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں جب کہ پاکستان میں مقیم غیرقانونی غیرملکیوں کی آبادیوں میں سکیننگ اور میپنگ آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

پہلے مرحلے میں دستاویزات نہ رکھنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی اور انہیں گرفتار کرنے کے بعد قانونی ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپس میں ٹھہرایا جائے گا۔

ہر کیمپ میں رجسٹریشن ڈیسک پر ایف آئی اے کا عملہ اور نادرا کا سافٹ ویئر بارڈر مینجمنٹ سسٹم نصب ہو گا،حکومت کی جانب سے عارضی کیمپوں میں رہائش، کھانے پینے، طبی امداد اورسکیورٹی کے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔

ان کیمپوں میں محکہ جیل خانہ جات اور پولیس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ طبی امداد کے لیے میڈیکل ٹیموں سمیت قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے کے افسران بھی موجود ہوں گے۔

 غیر قانونی تارکین وطن کی مہلت ختم،آج سے حکومت کریک ڈاون شروع کرے گی(اسکرین گریب )

دوسری طرف صوبہ خیبر پختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال کے مطابق صوبے میں تین مقامات پر مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ڈیڈلائن کے بعد غیرقانونی مقیم باشندوں کو رکھا جائے گا۔

’ہری پور، پشاور اور لنڈی کوتل کے عارضی کیمپوں میں تارکین وطن کو جانچ پڑتال کے بعد ڈی پورٹ کیا جائے گا۔‘ جب کہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد وفاق ہمیں اگلے لائحہ عمل کے بارے میں ہدایت جاری کرے گا۔

اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی پورٹ کے مرحلے میں تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی،ملک کے دیگر صوبوں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بھی غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی واپسی کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق لوگوں کی سکیننگ اور غیر ملکی افراد کی میپنگ کا عمل تقریباً مکمل ہو گیا ہے،کیمپوں سے بارڈر کراسنگ پوائنٹس تک غیرقانونی مقیم غیرملکی افراد کے انخلا کے دیگر ضروری اقدامات بھی کیے جا چکے ہیں۔

یہ بھی واضح کیا گیاہے کہ ڈیڈلائن کے بعد غیر قانونی مقیم غیرملکی افراد کے ساتھ کاروبار کرنے یا انہیں پناہ دینے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

ڈیڈلائن کے حوالے سے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے واضح کیا ہے کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کی واپسی کی ڈیڈلائن میں توسیع نہیں ہوگی بلکہ ڈی پورٹ کے مرحلے پر فوراً عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔

Comments are closed.