نوازشریف انقلاب روکو! شہباز شریف کو الٹے پاؤں لندن لوٹنا پڑگیا

50 / 100

اسلام آباد: نوازشریف انقلاب روکو! شہباز شریف کو الٹے پاؤں لندن لوٹنا پڑگیا،ایک ماہ بعد لاہور واپس آنے والے سابق وزیراعظم شہبازشریف کو2 دن بعد دوبارہ لندن جانا پڑ گیا۔

شہبازشریف لاہور قیام کے بعد شہبازشریف بھی واپس لندن روانہ ہوگئے جب کہ پاکستان میں موجود واحد ن لیگی رہنما مریم نوازبھی برطانیہ چلی گی ہیں۔

بتایا گیاہے کہ سابق وزیراعظم پارٹی قائد نواز شریف کیلئے ایک اہم پیغام لے کر لندن جا رہے ہیں، شہباز شریف براستہ قطر جمعرات کی شب لندن پہنچیں گے، نوازشریف نے اہم مشاورت کیلئے شہباز شریف کو دوبارہ لندن طلب کیا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز شہباز شریف کی نواز شریف سے اہم ملاقات متوقع ہے، ملاقات میں نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی، انتخابات کی تیاریوں سمیت دیگر امور پر اہم مشاورت ہوگی۔

پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پارٹی قائد نواز شریف کے بلانے پر لندن جا رہے ہیں، وہ لندن میں نواز شریف سے مشاورت کریں گے اور جلد وطن واپس آئیں گے۔

واضح رہے کہ شہباز شریف پاکستان میں دو روز قیام کے بعد دوبارہ لندن روانہ ہوئے، سابق وزیراعظم نے لندن میں ایک ماہ قیام کیا تھا۔

اس سے قبل مریم نواز بھی علی الصبح لندن کیلئے روانہ ہوئی ہیں، مریم نواز براستہ دبئی لندن پہنچیں گی اور وہاں ایک ہفتہ قیام کریں گی۔

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف اپنی رہائش گاہ جاتی امرا سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں جہاں سے وہ براستہ دبئی برطانیہ روانہ ہوئی ہیں، مریم نواز کے ساتھ ان کی چھوٹی بیٹی بھی لندن روانہ ہوئی ہیں۔

معروف اینکر کامران خان کے مطابق نوازشریف کی انقلابی تقریر اور سابق آرمی چیف اور جنرل فیض کے احتساب کے دعوے کے بعد صورت میں تبدیلی دیکھی گی، اسٹیبلشمنٹ کو ان کا یہ رویہ قبول نہیں ہے۔

کامران خان کے ٹوٹر پر جاری بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ شہبازشریف  ایک ماہ لندن قیام کے بعد پاکستان پہنچے تو معلوم ہوا نواز شریف انقلاب کی نوید دے چکے تھے۔

 قوم کو قیامت خیز اقتدار میں واپسی چوتھی بار وزیر اعظم بننے کی تحریری گارنٹی کے ساتھ تہلکہ خیز عزم کا اظہار کر کے تھے کہ اقتدار میں واپس آتے ہی سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آئندہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس اعجاز الحسن سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

کامران خان کہتے ہیں کہ اب شہباز شریف کو نواز شریف کو دو ٹوک پیغام دینا ہے یہ سب کیفر کردار تک پہنچانے والی باتیں بھول جائیں یا پاکستان واپسی کی خواہش بھول جائیں۔

 نواز شریف پر لازم ہوگا کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ آئندہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس اعجاز الحسن سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید کو کیفر کردار پہنچانے کو دامے ورمے سخنے بھول جائیں۔

کامران خان کا کہنا ہے کہ دیکھتے ہیں اس موضوع پر شہباز شریف مریم نواز کی منت سماجت کام آتی ہے یا نواز شریف انقلابی عزائم پر رہتے ہیں یا فراموش کردیتے ہیں۔

Comments are closed.