جن کو غلط فہمی ہے وہ دور کر لیں،ہتھیار نہیں ڈالیں گے،مقابلہ کریں گے،،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

45 / 100

فائل:فوٹو

کراچی: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کاکہنا ہے کہ انتہا پسندی کے سامنے کسی صورت سرینڈر نہیں کریں گے، خارجیوں کیلئے کھلا پیغام ہے ان میں لمبے عرصے تک لڑائی کی سکت نہیں، ہم نہ اپنے شہدا کی قربانی بھولیں گے نہ آئندہ قربانی سے گریز کریں گے۔دہشتگردوں کے حملوں سے خوف یا تھکاوٹ کا شکار نہیں، جن کو غلط فہمی ہے وہ دور کر لیں،ہتھیار نہیں ڈالیں گے،مقابلہ کریں گے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کل ہی وزیرستان میں ہمارے 10جوان شہید ہوئے، دہشتگردی کے خلاف جنگیں صرف کچھ افراد نہیں لڑتے، دہشتگردی کے خلاف جنگیں پوری قوم لڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے سامنے کسی صورت سرینڈر نہیں کریں گے، خارجیوں کیلئے کھلا پیغام ہے ان میں لمبے عرصے تک لڑائی کی سکت نہیں، ہم نہ اپنے شہدا کی قربانی بھولیں گے نہ آئندہ قربانی سے گریز کریں گے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ مسلح افواج کی قربانیوں کا صلہ ان کی عزت اور تکریم ہے، بٹگرام میں پاک فوج کی ریسکیو کارروائی نے ہمارا سر فخر سے بلند کردیا، سکول کے بچوں نے جس ہمت کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے۔

ادھرنگران وزیراعظم نے معروف کاروباری شخصیات سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بے روزگاری، مہنگائی اورخوراک کی کمی کا سامنا ہے ، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں میں تاجر برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ عوامی مسائل کا حل خدمت اور عبادت ہے ، تاجر برادری ملک میں فنی تربیت کے فروغ میں کردار اداکرے، ہر ممکن کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل ہوں، ہم کاروباری طبقے کو سنیں گے ، کاروباری طبقہ حکومت، ریاست کو سنے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان قیمتی معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، ہمارے پاس 6ٹریلین ڈالرز کیمعدنی ذخائر ہیں،25کروڑ لوگ مایوس ہیں ، انسانی وسائل سے آنے والا زرمبادلہ ملکی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ لوگ مایوس ہیں اور کہتے ہیں ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، ہم کیوں ہر چیز کو منفی انداز میں لے رہے ہیں؟

نگران وزیراعظم نے کہا کہ کاروبار کرنے والے لوگ ہمیشہ محترم ہوتے ہیں، ہمارے نبی? تاجر تھے، انسان کو جو نعمتیں ملتی ہیں وہ فرد واحد کے لیے نہیں ہوتیں، نعمتیں شیئر کرنے کے لیے ہوتی ہیں، کمانا ہدف نہیں ہے، نعمتیں شیئر کرنا سنت ابراہیمی ہے۔

ان کا مزید کہناتھا کہ تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے ہر وقت میسر ہوں، ہمیں نعروں سے سوالات کے جوابات نہیں ملیں گے، جوابات سنجیدہ انداز میں غوروفکر کے ساتھ مل سکتے ہیں، کہیں ہماری کوتاہیاں ہیں ہمیں وہ تسلیم کرنی ہوں گی، ہمیں قلیل اورطویل مدتی منصوبوں پر عملدرا?مد کرنا ہوگا۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ بہت محدود ہے، نئے پارلیمان کے وجود تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، نگران حکومت بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری اور شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

Comments are closed.