نگران وزیراعظم کی نامزدگی پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آ گیا

ترجمان

50 / 100

فوٹو:فائل 

اسلام آباد:نگران وزیراعظم کی نامزدگی پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آ گیا، ترجمان تحریک انصاف نے آئین کی رُو سے نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کے معاملے پر وزیر اعظم کی جانب سے کسی بھی سطح پر شریکِ مشاورت نہیں کیا گیا. 

پاکستان تحریک انصاف پارلیمان کے اندر اور باہرملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے،سینیٹر انوارلحق کاکڑ کی نامزدگی کٹھ پتلی وزیر اعظم اورقومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے جعلی قائد کے مابین مشاورت سے عمل میں لائی گئی ہے. 

ترجمان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم نامزد ہوچکے ہیں تو ان پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، توقع ہے کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ بطور نگران وزیراعظم منصب سنبھالنے کے بعد تین ماہ کی آئینی مدت کے اندر انتخابات کا منصفانہ اور شفاف انعقاد یقینی بنائیں گے. 

امید ہے کہ نگران وزیراعظم عوام کے  آئینی وجمہوری حقوق پرمزید کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے،آئین کی روح پرعمل درآمد اور جمہوریت کے بقا و تسلسل کیلئے انتخابات کا آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انعقاد کلیدی اہمیت کا حامل ہے. 

تمام سیاسی جماعتوں کو منصفانہ ماحول میں انتخابی مہم چلانے کے مواقع میسر کرنا نگران حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک ہے،اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی جماعت یعنی پاکستان تحریک انصاف ریاست کے زیرِ عتاب ہے. 

ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہےتحریک انصاف کے ہزاروں کارکنان بدترین انتقام کا نشانہ بنتے ہوئے جیلوں میں قید ہیں،اس کے ساتھ شہریوں کو آئین کے تحت میسر بیشتر بنیادی حقوق عملاً معطل ہیں. 

ان حقوق کی فراہمی مخصوص سیاسی گروہوں سےوابستہ کارکنان ہی کیلئے محدود ہے،ملک میں اجتماع و سیاست اور آزادیِ اظہار بھی پابندیوں کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں آزاد اہلِ صحافت زیرِعتاب ہے. 

ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور اس کے چئیرمین و سابق وزیراعظم عمران خان پابندِ سلاسِل اور بدترین سنسرشپ کے نشانے پر ہیں،چنانچہ نگران وزیراعظم کوان معاملات کا فوری نوٹس لینا ہو گا. 

 آئین و قانون کی رُوح کے مطابق انتخابات کے مؤثر انعقاد کیلئےان ناہمواریوں کے خاتمے کی ترجیحی بنیادوں پر تدبیر کرنا ہوگی،پاکستان اس وقت کسی نئے ایڈونچرزم کا ہر گزمتحمل نہیں ہوسکتا.

Comments are closed.