وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، اعظم نذیر تارڑ

45 / 100

فائل:فوٹو

 اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر قانونی عمل جاری ہے عدالت نے کسی سیاسی جماعت کا مؤقف بھی نہیں سنا۔وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا  ہے۔

بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عام انتخابات ایک وقت پر ہونے چاہییں۔ آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن کرانے کی ذمے داری الیکشن کمیشن کی ہے۔ آئین کے مطابق انتخابات کا طریقہ کار موجود ہے۔

پنجاب اسمبلی  سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہی متنازع طریقے سے ہوئی۔ انتخابات کا معاملہ پہلے لاہور ہائی کورٹ میں گیا۔ گورنر پنجاب نے بھیجی ہوئی سمری پر دستخط نہیں کیے۔ 48 گھنٹے بعد اسمبلی خود بخود ہی تحلیل ہو گئی۔

سپریم کورٹ بینچ کے حوالے سے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 9 رکنی بینچ نے پنجاب ، خیبر پختونخوا الیکشن کیس پر سماعت شروع کی۔ چیف جسٹس نے انتخابات التوا کے معاملے پر ازخود نوٹس لیا۔ 2 ججز پہلے ہی اپنی رائے کا اظہار کر چکے تھے۔ 2 ججز نے رائے کا اظہار کرنے کے بعد کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔ فل کورٹ بینچ کی درخواست کو نہیں سنا گیا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کے پی اور پنجاب ہائی کورٹس میں پٹیشنز زیر سما عت ہیں۔ کے پی اور پنجاب میں سکیورٹی خدشات ہیں۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ اقلیتی فیصلہ قابل قبول نہیں۔ عدالت نے کسی سیاسی جماعت کا مؤقف بھی نہیں سنا۔وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر ججز کو بینچ سے دور رکھا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر قانونی عمل جاری ہے۔

Comments are closed.