شاہ محمود، اسد عمر، سواتی گرفتار، تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کا آغاز

50 / 100

لاہور: شاہ محمود، اسد عمر، سواتی گرفتار، تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کا آغاز وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پہلی گرفتاری دے کر دیا، معاشی عدم استحکام ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف ’ جیل بھرو تحریک ‘ تحریک شروع ہو گئی۔

پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر، اعظم سواتی، سینیٹر ولید اقبال، عمر سرفراز چیمہ اور زبیر نیازی نے گرفتاری دے دی،

پولیس نے شاہ محمود قریشی سمیت تمام رہنماؤں کو قیدیوں کی وین میں بٹھا لیا جبکہ دیگر رہنما اور 200 کارکنان بھی اپنی گرفتاری دیں گے۔

اس سے قبل فیصلہ کیا گیا کہ اگر حکومت نے گرفتاریوں سے انکار کیا تو پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان مال روڈ چیئرنگ کراس پر دھرنا دیں گے۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف سنٹرل پنجاب ونگ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں ’ جیل بھرو تحریک ‘ پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ صدر لاہور شیخ امتیاز محمود کی جانب سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کے آغاز کے موقع پر گرفتاریاں دینے والے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کے اعزاز میں پارٹی دفتر میں تقریب منعقد ہوگی، ڈاکٹر یاسمین راشد گرفتاریاں دینے والے رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ چیئرنگ کراس پہنچیں گی۔

دوسری جانب پنجاب میں نگران حکومت نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ، اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

لاہور کی جیلوں میں گنجائش نہ ہونے کے باعث گرفتاری دینے والے کارکنوں کو میانوالی اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور ان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 17 فروری کو ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران 22 فروری کو لاہور سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے جیل بھرو تحریک کے حوالے سے کارکنان کے نام خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سارے پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں اپنی حقیقی آزادی کیلئے ہماری جیل بھرو تحریک میں شامل ہوں، یہ تحریک وہاں لے کر جائے گی جہاں ایک آزاد اور خوشحال پاکستان بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ آزادی اور خوشحالی تب ممکن ہے جب ریاست آپ کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے گی، جیل بھرو تحریک کا مقصد ایک جہاد ہے، جتنی تعداد میں آپ اس میں شرکت کریں گے اتنی ہی جلدی ہم اپنے مقصد کو پہنچ جائیں گے۔

اس سے پہلے ٹوئٹر پر پیغام میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کیلئے آج ہم دو بنیادی محرکات اور اہداف کے تحت جیل بھرو تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں جعلی ایف آئی آرز، نیب کے مقدموں، زیر حراست تشدد اور میڈیا و سوشل میڈیا سے وابستہ افراد پر حملوں کا سامنا ہے، یہ تحریک آئین کے تحت میسر بنیادی حقوق پر یلغار کیخلاف ایک پرامن اور غیر متشدد احتجاج ہے۔

انہوں نے کہا ہماری تحریک غریب اور متوسط طبقے کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کے بوجھ تلے کچلنے والے مجرموں کے اس ٹولے کیخلاف ہے جنہوں نے قوم کو بدترین معاشی تباہی کے سپرد کر دیا۔

Comments are closed.