چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کام میں مداخلت پراستعفی دےدیا

کسی کے خلاف جھوٹا مقدمہ نہیں چلا سکتا

52 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کام میں مداخلت پراستعفی دےدیا،وزیراعظم نے منظور بھی کرلیا، آفتاب سلطان نے کام میں مداخلت اور کم اختیارات کے باعث عہدہ چھوڑا.

ذرائع کے مطابق احتساب عدالتوں سے کیسز خاتمہ متعلقہ عدالتوں کو بھجوانے کے معاملہ پر آفتاب سلطان کو تحفظات تھے.

چیئرمین نیب نے چند روز پہلے وزیراعظم سے ملاقات میں استعفیٰ حوالے کردیا تھا
مجھے کچھ ایسی چیزیں کرنے کاکہا گیا جو مجھے قبول نہیں تھیں، آفتاب سلطان کاانکشاف.

آفتاب سلطان نے نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں استعفی کی وجوعات بتادیں، چیئرمین نے کا موقف ہے میں شرائط کےساتھ کام جاری نہیں رکھ سکتا، میرا استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے.

انھوں نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم سے چند روز قبل ملاقات میں استعفیٰ دے دیا تھا جو منظور کر لیا گیا ہےہمارا اختتام اچھے موڑ پر ہوا ہے،وزیراعظم نے میرے لئے نیک خواہشات کااظہار کیا۔

آفتاب سلطان سابق سربراہ آئی بی تھے ، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت مکمل ہونے پر گزشتہ سال جولائی 2022 میں تین سال کے لیے قومی احتساب بیورو عہدہ سنبھالا تھا تاہم وہ اپنی متعین کردہ مدت سے قبل ہی مستعفی ہوگئے ۔

آفتاب سلطان سات ماہ تک چیئرمین نیب رہے، ان کے دور میں نیب ترمیم کے بعد کئی اہم شخصیات کے کیسز ختم ہوئے، متعدد کیسز واپس بھجوائے گئے تاہم آفتاب سلطان ان فیصلوں سے متفق نہیں تھے.

کسی کے خلاف جھوٹا مقدمہ نہیں چلا سکتا نہ بااثر مجرم کا ریفرنس بند کرسکتا ہوں

آفتاب سلطان نے نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں الوداعی خطاب میں کہا کہ چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے، بہت خوش اور مطمئن ہوں کہ اپنے اصولوں پرکاربند ہوں اور کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکا۔

سابق چیئرمین نیب نے کہا کہ اپنی زندگی اور پیشہ ورانہ کیریئر میں قانون کے مطابق کام کرنے کی کوشش کی اور اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔

آفتاب سلطان نے واضح کیا کہ میں کسی کے خلاف جھوٹا مقدمہ نہیں چلا سکتا، نہ ہی کسی کے خلاف قائم ریفرنس محض اس بنیاد پر بند کرسکتا ہوں کہ مجرم کسی بااثر شخص کا رشتہ دار ہے۔

آفتاب سلطان کا کہنا تھا کہ ہمارا آئین ہمارے تمام مسائل کا حل فراہم کرتا ہے، آئین پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آج ہم سیاسی اور معاشی بحران کا

شکار ہیں۔

انھوں نے کہااعلیٰ اخلاقی اقدار اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے نیب کے نوجوان افسران پر مکمل اعتماد ہے۔

Comments are closed.