سینیٹ میں وزیراعظم کو ایماندار کہنے پر ہنگامہ، اجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا

50 / 100

فوٹو : فائل 

اسلام آباد: سینیٹ میں وزیراعظم کو ایماندار کہنے پر ہنگامہ، اجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا، چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے ایک وزیر اعظم کے ایماندار ہونے سے متعلق ریمارکس پر اٹارنی جنرل کی جانب سے وزیر قانون کو لکھے گئے خط پر سینیٹ میں ہنگامہ ہوا. 

رضا ربانی کا اٹارنی جنرل کے خط پر ایوان میں احتجاج،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی  وضاحتیں دیتے رہے شور شرابے کےباعث ایوان کی کاروائی نہ چل سکی اور اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا

چئیر مین صادق سنجرانی کی صدارت میں ایوان بالاء کے اجلاس میں وزیر قانون کی اٹارنی جنرل کے خط پر وضاحت، پیپلزپارٹی کے میاں رضاربانی نے وزیر قانون کی وضاحت پر احتجاج کیا. 

رضا ربانی نے کہا کہ اٹارنی جنرل اگر پارلیمنٹ اور جوڈیشری کے اتنے حامی ہیں تو جب عدالت سے پارلیمنٹ پر حملہ میں ہوتا ہے تو انہیں پارلیمنٹ کا دفاع کرنا چاہیے۔

وزیر قانون اعظم نزیرتارڈ نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے اس لیے وضاحت کی کیونکہ وہ اس وقت سپریم کورٹ موجود تھے اورچیف جسٹس نے ایک وزیر اعظم کے ایماندار ہونے کے ریمارکس نہیں دیئے اٹارنی جنرل حکومت کا حصہ ہیں اگر کوئی گستاخی ہوئی ہے معافی چاہتا ہوں. 

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نیب سے متعلق کیس میں کہا تھا پارلیمنٹ غیر مکمل ہے اس کی بات کریں دو اسمبلیاں خالی پڑی ہیں الیکشن کی تاریخ دیں. 

انھوں نے کہا کہ حکومت عدالتوں کے یا تو سارے فیصلے تسلیم کرے یا نہ کرے دیگر ارکان نے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کیلئے اجازت چاہی جو چئیر مین سینٹ نہ دی تو اراکین نے شور شرابہ شروع کر دیا جس پر  چیئرمین سینیٹ نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا. 

Comments are closed.