شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، سندھ پولیس کی درخواست خارج

52 / 100

اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، سندھ پولیس کی درخواست خارج کردی گئی، جوڈیشل ریمانڈ پر 14 دن کےلئے اڈیالہ جیل بھیج دیاگیا، شیخ رشید کا راہداری ریمانڈ حاصل کرنے کےلئے دائر کی گئی سندھ پولیس کی درخواست عدالت نے خارج کردی۔

سابق وزیرداخلہ کا ایک اور دن کچہری کی راہداریوں اور جسمانی ریمانڈ کے خوف سے گزرا مگر شام کو کچھ ریلیف ملا،جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر پہلے فیصلہ محفوظ کیا پھر سنایا۔

پولیس نے مزید پانچ روز کا ریمانڈمانگا، شیخ صاحب کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جسمانی ریمانڈ نہیں ہوسکتا، شیخ رشید کے وکیل  انتظار پنجوتھہ کاموقف۔

شیخ رشید نے عدالت میں کھڑے ہوگئے، زخمی ہونے کی شکایت اور اسپتال بیھیجنے کی استدعا کی، عدالت نے جواب میں فیصلہ پڑھنا شروع کردیا۔

کراچی کے تھانہ موچکو کے تفتیشی کی طرف سے شیخ رشید کی راہداری ریمانڈ کی درخواست بھی مسترد ہوگئی ،عدالت نے کہا متعلقہ عدالت سے اجازت لیں اور پھر آرڈر عدالت میں جمع کروائیں۔

عدالت کی طرف سے شیخ رشید سے متعلق دو فیصلے یکے بعد دیگر ے سنائے جانے کے بعد پولیس انھیں عدالت سے لے کر روانہ ہوگئی. 

بعد میں شیخ رشید کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنےکا5 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیاگیا، تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہےعدالت میں پراسیکیوشن اور شیخ رشید کے وکلاء کی جانب سے تین درخواستیں دائر کی گئیں۔

پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی،شیخ رشید کے وکلاءکی جانب سےملزم کی جان کی حفاظت کےلئے احکامات جاری کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

شیخ رشید کے وکلا کی جانب سے ملزم کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کی گئی،پولیس کے مطابق شیخ رشید کا وائس میچنگ ٹیسٹ ہوگیا. 

پولیس نے شیخ رشید کا فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کروانے کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،شیخ رشید نےکہاکہ رات تین بجے سے صبح تک انہیں رسیوں سے کرسی سے باندھے رکھا۔

شیخ رشید کے مطابق ان کے ہاتھوں اور پیروں سے خون رس رہاتھا،ضرورت پڑنے پر شیخ رشید کو میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لیے ہسپتال لےکر جایاجائے۔

پولیس کے مطابق وقت کی کمی کے باعث شیخ رشید کو فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کے لیے لاہور نہیں لےکرجاسکے،پولیس نےشیخ رشیدکو دوپہر 2:40 پر عدالت کے روبرو پیش کیا۔

پولیس کے پاس شیخ رشید کا فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کروانے کے لیے کافی وقت میسر تھا،پولیس کے مطابق شیخ رشید سے سازش کے بیان پر تفتیش کرنی ضروری ہے۔

تفصیلی فیصلہ میں کہا گیاہے کہ پولیس کے پاس شیخ رشید کے بیان پر تفتیش کرنے کے لیے کافی وقت میسر تھا،شیخ رشید کے پاس پولیس کے پاس جسمانی ریمانڈ لینے کے لیے ٹھوس وجوہات نہیں۔

شیخ رشید کے مطابق انہیں بلاول، آصف زرداری، شہبازشریف، راناثناللہ اور نوازشریف سے جان کا خطرہ ہے،شیخ رشید نے استدعا کی انہیں سندھ اور پنجاب کے ائی جی اور ہوم سیکرٹری جی جانب سے سیکورٹی فراہم کی جائے۔

اڈیالہ جیل میں شیخ رشید کی سیکیورٹی کی زمیداری جیل پولیس کی ہے،پہلی پیشی کے دوران عدالت شیخ رشید کو مقدمے سے خارج کرنے کی استدعا سے متفق نہیں ہوئی تھی،شیخ رشید کی جانب سے کیس سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

دوسری طرف شیخ رشید کے پولی کلینک میں بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بیان پر بنائے گئے مقدمہ میں عدالت نے سندھ پولیس کی شیخ رشید کو کراچی لے جانے کی راہداری ریمانڈ کی درخواست خارج کردی. 

Comments are closed.