بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کا ایک اور مسجد پر دھاوا،توڑ پھوڑ

Firefighters (L) stand near a burnt-out mosque and shops following clashes between people supporting and opposing a contentious amendment to India's citizenship law in New Delhi on February 26, 2020. - Four more people have died in some of the worst sectarian violence in decades in New Delhi, a hospital source told AFP, which takes the death toll from several days of rioting to 17. (Photo by Sajjad HUSSAIN / AFP) (Photo by SAJJAD HUSSAIN/AFP via Getty Images)
45 / 100

فائل:فوٹو

نئی دہلی: مودی سرکار نے کھلی چھوٹ دیدی، بھارت میں ہندو انتہاپسند غنڈوں نے ایک اورمسجد پر دھاوا پرتوڑ پھوڑ کی اورنمازیوں کو دھمکیاں دیں۔

مودی سرکار میں ہندو انتہاپسند منظم منصوبہ بندی سے مسلسل مساجد پرحملے کررہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے ہندوانتہاپسند غنڈوں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے سے مسلمانوں پر تشدد اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

ریاست ہریانہ کے شہرگروگرام میں ہندو انتہا پسند غنڈوں کے ہجوم نے مسجد پر دھاوا بول دیا۔ہندو انتہاپسندوں نے مسجد میں توڑ پھوڑ کی نمازیوں پرتشدد کیا اور امام مسجد سمیت نمازیوں کوقتل کی دھمکیاں دیں۔نمازیوں کو ان کے خاندانوں سمیت علاقے نکالنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

ہندو انتہاپسندوں نے عشاء کی نماز کے دوران مسجد کے ہال کو تالا لگا دیا۔ ہندوانتہاپسندوں نے فجر میں بھی مسجد پر حملہ کیا تھا اورنمازیوں کو مسجد میں آنے سے منع کیا تھا۔

مسلمانوں کی شکایت کے باوجود سارا دن گزرنے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی تاہم رات گئے مسلمانوں کے شدید احتجاج پر شکایت درج کرلی گئی۔

Comments are closed.