نیب اختیارات مزید محدود کردیئے گئے،صدر سے ججز تقرری کااختیار واپس

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: نیب اختیارات مزید محدود کردیئے گئے،صدر سے ججز تقرری کااختیار واپس لے گیا، قومی اسمبلی نے نئی ترامیم کے ساتھ دوسرا نیب ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

دوسرا نیب ترمیمی بل منظور ہونے کے بعد اب صدر سے احتساب عدالت کے ججز کی تقرری کا اختیار نہیں رہا اور ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت نے احتساب عدالت کے ججز کی تعیناتی کااختیار صدرمملکت سے چھین لیا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں نیب دوسرا ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کیا گیا، بل کے تحت نیب 500ملین روپے سے کم کرپشن کیسزکی تحقیقات نہیں کر سکے گا۔

دوسرے نیب ترمیمی بل میں احتساب عدالت کے ججز کی تقرری کا اختیار صدر مملکت سے واپس لے لیا گیا ، احتساب عدالتوں کے ججز کی تقرری کا اختیاروفاقی حکومت کے پاس رہے گا۔

نئی ترمیم کے مطابق اب پراسیکیوٹر جنرل نیب کی مدت ملازمت میں3 سالہ توسیع کی جا سکے گی جب کہ نیب قانون کے سیکشن 16میں بھی ترمیم کر دی گئی ہے۔

سیکشن 16میں ترمیم کے تحت کسی ملزم کیخلاف مقدمہ وہیں کی احتساب عدالت میں چلے گاجہاں جرم کااتکاب ہوا ہو، جب کہ ہائی کورٹ کی نگرانی بھی ختم کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نیب قانون کے سیکشن 19 ای میں بھی ترمیم کر دی گئی اور نیب کو ہائی کورٹ کی مدد سے نگرانی کی اجازت دینے کا اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔

ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ نیب ملزمان کیخلاف تحقیقات کیلئے کسی سرکاری ایجنسی سے مدد نہیں لے سکتا، ملزم کو خلاف الزامات سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکیں۔

اسی طرح نیب قانون کے سیکشن 31 بی میں بھی ترمیم کر دی گئی ، جس کے تحت چیئرمین نیب فرد جرم ہونے سے قبل ریفرنس ختم کرنے کی تجویز کر سکیں گے۔

Comments are closed.