عمران خان کا جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر پُرامن احتجاج کا اعلان

52 / 100

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان کا جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر پُرامن احتجاج کا اعلان، ہم چاہتے ہیں آئندہ شفاف انتخابات ہوں.

اسلام آباد میں نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں اور ملک میں شفاف الیکشن ہوں۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کا ان کا سسٹم بنا ہوا ہے۔ ای وی ایم مشین آجائے تو دھاندلی 130 طریقے ختم ہو جاتے ہیں۔ ہندوستان اور ایران میں ای وی ایم مشین کا استعمال ہوتا ہے لیکن یہاں چیف الیکشن کمشنر نے ای وی ایم کی بھرپور مخالفت کی۔

عمران خان نے کہا بدقسمتی سے چیف الیکشن کمشنر نے ای وی ایم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، میں نے پارٹی کا سسٹم بنانے کی کوشش کی مگر پوری طرح کامیاب نہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بڑی سطح پر پارٹی الیکشن کرائے اور مشکلات کا سامنا بھی ہوا۔ انسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے۔ پارٹی آگے نہیں بڑھتی اگر ادارہ نہ بنے اور میرٹ نہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ دو پارٹیز نے پاکستان کے عوام کا پیسہ چوری کیا، دونوں جماعتوں کا پیسہ بنانے کے سوائے کوئی نظریہ نہیں۔ یہی دو جماعتیں 1988 سے ایک دوسرے کو برا بھلا کہہ رہی ہیں۔

چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کے بعد پھر 10 سال مل کر ملک کو لوٹا اور آج یہ تحریک انصاف کے خلاف اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے اکٹھے ہوگئے ہیں۔

عمران خان نے کہا جب یہ حکومت میں آئے تو ان کے پاس معیشت کے لیے کوئی منصوبہ نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ ساڑھے 3 ماہ میں قوم مہنگائی میں ڈوب گئی اور اب معیشت دیوالیہ کی طرف جارہی ہے۔

انہوں ںے کہا کہ جب ہم نے 12 روپے پٹرول پر بڑھائے تو کانپیں ٹانگنے والے نے مہنگائی مارچ شروع کیا۔ ہمارے دور میں عالمی سطح پر فی بیرل تیل 110 ڈالراور پٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا آج عالمی مارکیٹ میں تیل 95 ڈالر اور فی لیٹر227روپے ہے.

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کیلیے وہ بھی ذمے دار ہیں جو سازش روک سکتے تھے۔ جو دیکھ رہے تھے سازش ہو رہی ہے لیکن انھوں نے فیصلہ کیا ہم کچھ نہیں کریں گے.

انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ ان کے اس فیصلے کے نتیجے میں پاکستان سری لنکا کے بعد دیوالیہ ہونے کے قریب ممالک میں چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس حکومت کی ساکھ اتنی نیچے گر گئی ہے کہ آرمی چیف کو فون کرنا پڑ رہا ہے۔ آج آرمی چیف کو امریکا فون کرنا پڑا کہ آئی ایم ایف سے سفارش کر کے پیسے دلا دیں۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا میں نے پارٹی کا سسٹم بنانے کی کوشش کی مگر پوری طرح کامیاب نہ ہوا۔ ہم نے بڑی سطح پر پارٹی الیکشن کرائے اور مشکلات کا سامنا بھی ہوا۔ انسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے۔ پارٹی آگے نہیں بڑھتی اگر ادارہ نہ بنے اور میرٹ نہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ پارٹی کیلئےسب سے اہم چیز یہ ہے کہ شفاف الیکشن ہوں۔ شفاف الیکشن نہ ہوں تو پارٹی ٹھیک ہونے کے بجائے کمزور ہو جاتی ہے۔ ہمارے سامنے دو پارٹیاں ختم ہوئیں کیونکہ ان کے اندر میرٹ نہیں۔ یہ خاندان کی سیاست کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پارٹی الیکشن نہ ہونے پر پیپلز پارٹی آج سندھ کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے،سابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد پارٹی تنظیم کیلئے وقت کم پڑگیا جس سے نقصان پہنچا۔

آئندہ کے حوالے سے کہا کہ ہم سب نے مل کر پارٹی میں میرٹ کو اہمیت دینی ہے۔ پارٹی کا نظریہ بہت اہم ہے لیکن ساڑھے 3 میں اندازہ ہوا پارٹی عہدیدار کو بھی نظریے کی سمجھ نہیں۔ یہ وقت پارٹی کو منظم کے لیے سب سے بہترین ہے۔

Comments are closed.