سپریم کورٹ کے فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا،فواد چوہدری

45 / 100

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاہے کہ لوگوں کو پتا ہے کہ آپ سائفرکی تحقیقات کیوں نہیں کرنا چاہ رہے۔ پاکستان میں جس طرح سے پالیسیاں بن رہی ہیں یہ مذاق ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہمارے کچھ جنرلز اور ججز بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کر دیں کہ آج سے ہماری پالیسی یہ ہو گی اور اگلے دن ہم بدل جائیں۔اسٹیبلشمنٹ کے منہ کو لہو لگا ہوا ہے کہ انہوں نے سیاسی فیصلے کرنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی سے پاکستان کی تاریخ ہے جو بدل جائے گی۔ پاکستان کے عوام کو فیصلوں کا حق دینا ہوگا۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے سیاسی فیصلے سیاسی میدان میں ہی ہونے چاہییں۔ ججوں اور جنرلز نے ایک کیرئیر چنا ہے اور اس کے وقار کے مطابق فیصلے ہونے چاہییں ۔یہ نہیں ہو سکتا کہ جج ہوں یا فوج میں کمیشن لیا ہو لیکن کرنا سیاست ہو۔

انہوں نے کہا کہ باربار سائفرپر زور دیا گیا لیکن ججوں کی جانب سے کہا گیا کہ سائفر کے بارے میں تفصیل سے بات نہ کریں۔ ایک طرف آپ تحقیقات کرنے کے لئے تیار نہیں دوسری طرف یہ کہہ رہے ہیں کہ تحقیقات نہیں کی گئیں اوربات نہیں ہوئی۔ لوگوں کو پتا ہے کہ آپ سائفرکی تحقیقات کیوں نہیں کرنا چاہ رہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ مریم نواز سزا یافتہ خاتون اورضمانت پرہیں۔ ایک سزا یافتہ خاتون کیسے کہہ سکتی ہیں کہ تیل کی قیمت کم ہورہی ہے۔پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے اپنی سیاست تباہ کردی ہے۔ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے منٹس بھی لاکر پڑھ لیتے۔ آرٹیکل 6 لگنی شروع ہو جائے تو راستے کم پڑ جائیں گے۔فیصلہ ووٹ سے کرنا ہے یا سری لنکا کی طرح۔قوم انقلاب کے لیے تیار ہے۔

Comments are closed.