سری لنکا میں مشتعل احتجاجی مظاہرین نے صدارتی محل پر چڑھائی کردی

45 / 100

کولمبو: سری لنکا میں جاری احتجاج کے دوران مشتمل مظاہرین نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا جبکہ حکومت نے دارالحکومت اور اطراف کے علاقوں میں غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کردیا

سرلنکن صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے استعفے کے مطالبے کو لیکر سری لنکا میں آج حکومت کے خلاف بڑے احتجاج کی کال دی گئی ۔۔احتجاج شروع ہوتے ہی ہزاروں طلبہ مختلف مقامات پر نکل آئے، جہاں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس فائر کی اورواٹرکینن کا استعمال کیا۔ طلبہ نے احتجاج کے دوران حکومت کے خلاف نعروں پر مبنی بینرزاور سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے۔

پولیس نے دارالحکومت اور ملحقہ علاقوں میں مکمل کرفیو نافذ کرنے کے بعد عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حالات کی خرابی کے پیش نظر گھروں سے نکلنے سے گریز کریں، تاہم اس انتباہ کے باوجود ملک کے مختلف حصوں سے ہزاروں افراد احتجاج کے لیے دارالحکومت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا، جہاں وہ صدارتی محل کے ڈائیننگ روم میں داخل ہو گئے اور محل کے کمروں اور راہ داریوں میں صدر کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔   خبر رساں ایجنسی کے مطابق مظاہرین صدارتی محل کے اندر موجود سوئمنگ پول میں نہانے لگے۔

 

ادھر صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے ملک سے فرار کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مختلف ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جن میں پروٹوکول میں کچھ گاڑیاں ہوائی اڈے پر آ رہی ہیں، جہاں ایک پرائیویٹ جیٹ بھی تیار کھڑا ہے۔

واضح رہے کہ ملک کی ابترمعاشی صورت حال کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، جس میں مظاہرین صدر سے اسعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

Comments are closed.