مجھے اسٹیبلشمنٹ نے 3 آفرز دی تھیں، وزیر اعظم عمران خان

56 / 100

اسلام آباد(ویب ڈیسک) میری جان کو خطرات لاحق ہیں، وزیر اعظم عمران خان کا ایک انٹرویو میں انکشاف سامنے آیاہے، وزیراعظم عمران خان نے ایک نجی ٹی وی اے آر وائی کے صحافی کو انٹریو میں بتایا کہ’میری جان کو خطرہ ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کوآرمی چیف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بات ن لیگ کی ڈس انفارمیشن مہم تھی مجھے اسٹیبلشمنٹ نے 3 آفرز دی تھیں، وزیر اعظم عمران خان تحریک عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن، میں نے جواب دیا کہ الیکشن سب سے بہتر طریقہ ہے، استعفیٰ نہیں دوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ ہم اپنی فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں مضبوط فوج نہ ہو تو دشمن ہمارے تین ٹکڑے کرسکتا ہے،ایک سوال پر کہا مجھے اگست سے پتا لگ چکا تھا، کہ کیا گیم چل رہا ہے۔ سب رپورٹس ہیں، کون کس سفارت خانے میں جاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ملکوں کو میر جعفر اور میر صادق کے ذریعےکنٹرول کیا گیا، ملک فتح کرنے کی ضرورت نہیں ایسا آدمی بٹھا دیں جو آپ کہیں وہ کرے، ایسا شخص بٹھا دیں جو ذاتی مفاد کے لئے ملک کا مفاد قربان کردے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے اگست لندن سے پلاننگ ہو رہی تھی، ایجنسیز کی رپورٹ تھی، میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا، پاکستان کو مضبوط فوج کی ضرورت ہے، اگر مضبوط فوج نہ ہو تو دشمن ہمارے تین ٹکڑے کرسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف اور اس کی بیٹی نے کھل کر فوج کو برا بھلا کہا، ججوں کو خریدنا اور پلاٹ دینا یہ سب اس نے شروع کیا، ان کی کوشش ہے اقتدار میں آئیں، نیب کو ختم کریں، یہ نواز شریف کی نااہلی ختم کریں گے، نواز شریف کو بحال کریں گے۔

عمران خان نے ایک بار پھر پرویز مشرف کا ذکر کیا اور کہا کہ جنرل مشرف نے اپنی حکومت بچانے کے لئے این آر او دیا، مجھے حکومت بچانا ہوتی تو پہلے دن این آر او دے دیتا، مشرف نے ان ڈاکوؤں کو معاف کرکے سب سے بڑا ظلم کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میرا کسی ملک سے پرابلم نہیں ہے، ہمیں تمام ممالک سے دوستی کرنا چاہیے، ہمیں امریکا یورپ سے دوستی کرنا چاہیے لیکن دوستی کی حد ہونی چاہیے، امن میں شرکت کریں گے، تنازعات میں نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حسین حقانی جیسے لوگ نواز شریف سے ملاقات کر رہے تھے، خود دار قوم کی عزت ہوتی ہے، ہم کبھی ایک بلاک میں چلے گئے کبھی دوسرے بلاک میں چلے گئے۔

عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فضل الرحمان اور نواز شریف کی پارٹیوں نے قتل کروایا، باہر کے لوگوں کو میر جعفر جیسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے، ڈرون حملوں کی اجازت دی اورجھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم مذمت کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد جیت جاتا ہے تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، عمران خان ہار جاتا ہے تو پاکستان کو معاف کردیں گے، میرے پاس سب رپورٹیں ہیں، کون کس سفارتخانے میں جاتا ہے، میرے پاس سب رپورٹیں ہیں کونسا سیاستدان جاتا تھا، کونسا صحافی، اینکر جاتا تھا۔

عمران خان نے کہا یہ جب کسی کے پیچھے پڑتے ہیں تو اس کی کردار کشی کرتے ہیں، میری بیوی گھر سے نہیں نکلتی، اس کےخلاف کمپین کی گئی، میری جان کو خطرہ ہے، میری کردار کشی کی جائے گی، میری بیوی کی دوست فرح کے خلاف کمپین کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس پبلک سپورٹ نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان مدرسے کے بچے نکال دیں تو لوگ ہی جمع نہیں ہوں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ریکارڈ ٹیکس جمع کیا، رکارڈ ترسیلات زر آئیں، جو ایکسٹرا ٹیکس جمع کیا اس سے پٹرولیم پر سبسڈی دی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہٹ بھی جاتا ہے تو یہ ملک کیسے چلائیں گے، شہباز شریف سے کوئی بات نہیں کرسکتا، شہباز شریف ملک کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہے، کیس نیب میں پڑا ہے.

وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ ان کے خلاف ہونے والی سازش کا گزشتہ سال اگست سے انھیں علم ہے، عمران خان نے گزشتہ روزقوم سے خطاب میں بھی اس سازش سے متعلق تفصیلی گفتگو کی تھی۔

وزیر اعظم نے تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ عدم اعتماد میں اگر ہم کامیاب ہوتے ہیں تو پھر یہ اچھا آئیڈیا ہے کہ صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے فوری الیکشن میں جائیں۔

واضح رہے اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔

Comments are closed.