صدر نے صحافیوں کے حقوق اور زندگیوں کے تحفظ کے ایکٹ پر دستخط کردیئے

President Dr Arif Alvi signing the Protection of Journalists and Media Professionals Bill, 2021 into law, at Aiwan-e-Sadr, on 01-12-2021.
55 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)صدر نے صحافیوں کے حقوق اور زندگیوں کے تحفظ کے ایکٹ پر دستخط کردیئے اس بل کے زریعے
صحافیوں اور میڈیا کے تحفظ کی باضابطہ منظوری دی گئی ہے۔

اس حوالے سے ایوان صدر اسلام آباد میں ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اس اہم قانون سازی پراتفاق رائے پر خوشی کااظہار کیا۔

انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے حقوق کے حوالے سے خیالات میں یکسانیت ہے اور اس قانون سے حکو مت اور میڈیا مالکان دونوں کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوا ہے ۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ صحافیوں کو خطرہ پیش آنے کی صورت میں یہ قانون انھیں زندگی کی حفاظت اور بدسلوکی کے خلاف تحفظ کا حق فراہم کرتا ہے۔صدر نے کہاکہ بل کی دیگر اہم خصوصیات میں حق رازداری اور آزاد میڈیا کمیشن کا قیام شامل ہیں۔

انہوں نے صحافیوں پربھی زوردیا کہ وہ ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہرہ کریں اور اپنی خبریں درست سیاق وسباق کے ساتھ پیش کریں ۔جھوٹی خبروں کے بارے میں اپنی تشویش کا بھی اظہار کیا۔

صدر مملکت نے کہاکہ اس رجحان سے معاشروں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور افراتفری سے بچنے کیلئے اس مسئلے سے موثر انداز میں نمٹنے کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پر اطلاعات ونشریات کے وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ یہ قانون سازی ترقی یافتہ دنیا میں صحافیوں کو حاصل حقوق کی فراہمی کی جانب اہم قدم ہے اور اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ حکومت صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے اوریہ قانون ان کے روزگار کا تحفظ کرتا ہے ۔چوہدری فواد حسین نے اعتماد ظاہر کیا کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے اور مستقبل میں بھی آزاد رہے گا۔

انسانی حقوق کی وزیر شہریں مزاری نے کہاکہ یہ قانون انتہائی شاندار ہے جسے تمام فریقوں کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد تیار کیاگیا ہے اب یہ میڈیا مالکان کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافیوں کو انشورنس اور تربیت فراہم کریں۔

شیریں مزاری نے کہاکہ یہ قانون پیشہ ور صحافیوں کی تعریف واضح کرتا ہے اورصحافیوں کی فلاحی سکیموں پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہاکہ اس ایکٹ کے تحت تشکیل دئیے جانے والے کمیشن میں خواتین کو بھی نمائندگی دی گئی ہے، یہ کمیشن صحافیوں کی شکایات کا ازالہ بھی کرے گا۔

Comments are closed.