فرانس میں اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج کرنے پر پابندی عائد

فوٹو: اے ایف پی فائل

پیرس ( ویب ڈیسک) فرانس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف احتجاج کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، فرانسیسی وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔

اس حوالے سے فرانسیسی میڈیا کے مطابق اس ضمن میں فرانسیسی وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈرمینِن نے جمعرات کو پولیس کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ہفتے اور اتوار کو فلسطین کی حمایت میں کئی جلوس اور ریلیاں منعقد کی جانی ہیں جنہیں روکا جائے گا۔

اس فیصلے سے قبل ہی بدھ کو پیرس میں مقبوضہ فلسطین اور غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ ظلم و جبر کے خلاف ایک ریلی پر کریک ڈاؤن کرکے متعدد مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

فرانس کے وزیر داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ مظاہرے مبینہ طور پر عین اسی طرح کے باہمی تصادم کی وجہ بن سکتے ہیں جو 2014ء میں رونما ہوئے تھے۔

اسرائیل نے سال 2014ء کے ماہِ رمضان میں بھی ایسی بمباری کی تھی جس کے نتیجہ میں غزہ بھر کی نصف عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں اور سیکڑوں فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

اس سے قبل12 مئی کو پیرس کی پولیس نے فرانسیسی فلسطینی حمایتی تنظیم (اے ایف پی ایس) کے سربراہ برٹرانڈ ہائیلبرون کو گرفتار کرلیا تھا تاہم انسانی حقوق کی کئی تنظیموں کے شدید ردِ عمل پر کئی گھنٹوں بعد رہا کردیا گیا۔

مسلم دشمنی میں مشہور فرانسیسی وزیراعظم ایمانوئیل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم سے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حاصل ہے۔
یہ بات انہوں ں نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے لیے جاری کردہ بیان میں کہی۔

بیان کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے حماس کے راکٹ حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے اس کے ساتھ میکرون نے غزہ میں شہری آبادی کی خراب صورتحال پر بھی تشویش ظاہر کی۔

Comments are closed.