امریکی سفیر کی ترکی میں ٹوئٹ لائیک کرنے پرطلبی، معافی مانگنا پڑی


انقرہ(نیٹ نیوز)امریکی سفیر کی ترکی میں حکومت مخالف ٹویٹ کو لائیک کرنے پرطلبی ، امریکی سفیر کو معافی بھی مانگنا پڑگئی۔

اس حوالے سے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کو مطلوب جلاوطن ترک صحافی ارگن باباہن کی 5 اکتوبر کو کی گئی ایک متنازع ٹوئٹ کو امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے لائیک کیا گیا تھا ۔

اس پر ترک وزارت خارجہ نے انقرہ میں تعینات امریکی سفیر جیفری پوونیئر کو طلب کرلیا اور وضاحت مانگی گئی لیکن پھر بھی بات یہاں ختم نہیں ہوئی ۔

امریکی سفارت خانے کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے غلطی تسلیم کرنے اور معذرت کرنے کے باوجود امریکی سفیر کی ترک وزارتِ خارجہ میں طلبی کی گئی جس پر امریکی سفارت خانے کو دوبارہ معافی نامہ بھی جاری کرنا پڑا تھا۔

امریکی وضاحت میں کہا گیا کہ ارگن باباہن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اْن کی ٹوئٹ کے مواد سے متفق ہیں، اپنی غلطی پر افسوس ہے۔

ترک صحافی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’ ترکی کے لوگ ایک ایسے سیاسی دور کے لیے تیار ہو جائیں جو ترک نیشنل پارٹی کے رہنما کے بغیر ہوگا۔‘ اس ٹویٹ کو ترک نیشنل پارٹی کے علیل رہنما باہچلے کی ممکنہ موت کی خواہش سے تعبیر کیا گیا۔

یاد رہے ترک نیشنل پارٹی صدر اردگان کی جماعت کیساتھ اقتدار میں شریک بھی ہے۔

ترک حکومت کو مطلوب متنازع ٹویٹ کرنے والے صحافی ارگن باباہن پر 2016 میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں سازش کرنے والوں کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے اور گرفتاری کے ڈر کی وجہ سے ہی صحافی نے جلاوطنی اختیار کی ہے۔

Comments are closed.