زائرین کے مسائل

نثارحسین

اسلامی جمہوریہ پاکستان ایک فلاحی اسلامی ریاست ہونے کے ساتھ یہاں بسنے والے تمام مکاتب فکر اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے عقائد کیمطابق ہر قسم کی مذہبی رسوم اور عبادات مکمل آزادی سے مناتے ہیں۔

اسی طرح دیگر ممالک بھی مذہبی آزادی اور رسومات کی ادائیگی کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ جسطرح سعودی عرب حج ، عمراہ اور ایران ذیارت کیلئے جبکہ پاکستان سکھوں کی عقائد اور رسومات کی ادائیگی کیلئے بہتر سہولیات فراہم کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

  یہاں ایک اہم بات حکام بالا تک پہنچانا ضروری سمجھتا ہوں کہ پچھلے کچھ عرصہ سے مقامات مقدسہ کی زیارت کے خواہشمند افراد کیلئے عراق کی طرف سے مختلف پابندیوں کے باعث عراق کی طرف زیارت کی خواہشمند افراد کی بڑی تعداد ناقص ویزہ پالیسی کی وجہ سے زیارت سے محروم اور پریشان حال ہیں۔

وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ عراق کی طرف سے پاکستان اور بنگلا دیش کی زائریں کیلئے غیر ضروری پابندیاں اور سختی کے باعث ویزہ حاصل کرنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن بنا ہوا ہےجس کے باعث زائریں غیر یقینی صورتحال اور تذبذب کا شکار ہیں۔اس ضمن میں حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدامات نہ کرنا بھی بڑی وجہ ہے۔

وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری سے نظر انداز ہونے والے لوگ بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ عراق کی طرف سفر کرنے والے زائرین کی مشکلات کا احساس ہوا کیا جائے.

20 سے 30 ہزار کے لگ بھگ زائرین کو عراق کے ویزے دلوانے میں حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ تاکہ ویزہ کے لئے دربدر زائرین کی دلی خواہش پوری ہو۔ اس کے علاوہ ان زائرین کو ٹورز آپریٹر سے پہنچنے والے مالی نقصانات سے بھی بچا یاجا سکے۔

Comments are closed.