پاکستان سےمقبوضہ کشمیر جاکر لڑنے والا پاکستان وکشمیریوں سے ظلم کرےگا، عمران خان

طورخم بارڈر(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا، امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے، افغان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پورا زور لگائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کا طور خم بارڈر چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب بھی کیا اور میڈیا کے سوالات کے جوابات بھی دیئے انھوں نے کہا دعا ہے افغانستان میں امن ہو ، افغانستان میں امن ہونےسے طورخم کاعلاقہ ترقی کرے گا۔

عمران خان نے کہا اس وقت پاکستان سے جاکر مقبوضہ کشمیر جاکر لڑنے والا پاکستان اور کشمیریوں دونوں کے ساتھ ظلم کرےگا کیوں کہ بھارت مشکل میں پھنسا ہےاور وہ ایشو کا رخ موڑنے کی کوشش میں ہے، بھارت نے 9لاکھ فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر میں اکٹھا کرکے رکھی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو پہلے بھارت کیساتھ تھے اب وہ بھی نہیں رہے، بھارت اس وقت بری طرح پھنسا ہوا ہے ، یہاں سےکسی نےکوئی حرکت کی تووہ پاکستان کا بھی دشمن ہوگا اور کشمیریوں کابھی.

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں صرف بہانہ چاہیے، بھارتی حکومت پہلے ہی کہہ رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان دہشت گردی کررہا ہے۔ آر ایس ایس کی پالیسی پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ موجودہ صورتحال میں مودی سرکار کے ساتھ مزاکرات نہیں ہو سکتے.

وزیراعظم عمران خان نے کہا طورخم کے راستے سینٹرل ایشیا تک تجارت ہوگی، پشاور پاکستان کا تجارتی حب بنے گا، طور خم ٹرمینل کھولنے سے ہی تجارت میں 50فیصد اضافہ ہوگیا ہے، اس سے تجارتی روابط بڑھنے سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

عمران خان نے کہا طورخم بارڈر24گھنٹےکھولنےکااقدام تاریخی ہے ، تجارت بڑھے گی تو علاقے میں خوشحالی آئے گی، بارڈرسسٹم سےوسط ایشیائی قوتیں بھی مستفید ہوں گی۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جہاں اپوزیشن کا نظریہ نہیں ہوتاتوملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلتی، اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے انھیں این آراو دےدیں، اپوزیشن کا پہلے دن سے یہی رویہ ہے کہ میں کسی طرح دباؤ میں آجاؤں۔

انھوں نے کہا دو این آراو کی وجہ سے قرضہ 6ہزار سے بڑھ کر 30ہزار ارب تک پہنچ گیا، اپوزیشن کے مقدمات ہمارے دور میں نہیں بنائے گئے ، ہم نے اداروں کو آزادکیا ہے کسی کو تحفظ نہیں دیا۔

عمران خان نے کہا قوم کو واضح کرتاہوں جو مرضی ہوجائے کسی کو این آراو نہیں دیں گے، ملک پرقرضہ چڑھانے والوں کی وجہ سے آج مہنگائی کاسامناہے، فیکٹریاں ،منی لانڈرنگ کرنیوالوں کااحتساب نہیں ہوگاتوملک کاکوئی مستقبل نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات کا تعلق امن سے ہوتا ہے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ سے قبائلی علاقوں میں تباہی ہوئی، حکومت میں آکر پہلی ترجیح تھی ملک میں امن ہو پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ہوں۔

کوشش ہوگی امریکاطالبان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں

امریکا طالبان مذاکرات منسوخی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان مذاکرات میں رکاوٹ ہم سب کی بدقسمتی ہے ، میری پوری کوشش ہوگی امریکاطالبان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں، افغان امن سےمتعلق معطل مذاکرات بحال کرانے کی پوری کوشش کروں گا،

وزیراعظم نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے 80لاکھ لوگوں کو محصور کررکھاہے،جبکہ انتہاپسند ہندو آرایس ایس نے بھارت پر قبضہ کرلیا ہے ، آرایس ایس کی پالیسی نفرت سے بھری ہوئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا ہندوستان میں آرایس ایس مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے، بھارت میں اس وقت نارمل حکومت نہیں ہے ، آرٹیکل 370اور کرفیواٹھانے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہوسکتی.

پاکستان کا آئین تمام انسانوں کو برابری کا شہری سمجھتا ہے ، کشمیر کا بچہ ہو یا بوڑھا سب اس وقت بھارت کیخلاف ہوگئےہیں، گھوٹکی میں ہندو برادری پر حملہ سوچی سمجھی سازش ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر کاز کو بھر پور طریقے سے اٹھاؤں گا، وعدہ کرتا ہوں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا۔

عمران خان نے کہا افغانستان میں امن کے حوالے سے اشرف غنی سے فون پر بات کی ہے، پاکستان نے افغان امن مذاکرات کےلئے بھرپور کوشش کی ، امریکا نے بھی افغان امن کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا، معلوم ہوتا مذاکرات میں کہاں رکاوٹ آئی تو ہم دور کرنے کی کوشش کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیر کو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوگی ، افغان امن مذاکرات معطل ہونے کا زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ہے، افغان امن مذاکرات کی بحالی کیلئے پورا زور لگائیں گے ، افغان امن مذاکرات پر معاہدہ بالکل قریب تھا، طالبان نے افغان الیکشن میں حصہ نہ لیا تو پھر یہ بڑاالمیہ ہوگا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پوری کوشش ہے کسی طرح سے لوگوں پر مہنگائی کا بوجھ نہ پڑے، تیل 150ڈالر کا آتا تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں۔

Comments are closed.