9مئی کا بیانیہ 8فروری کوفیل ہوگیا ،لوگوں نےغدار ہونا تسلیم نہیں کیا،عمران خان

49 / 100

فوٹو: فائل

راولپنڈی:بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیہ کی مکمل تائید کرتا ہوں، انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید کیسے ہو سکتی ہے۔سانحہ نو مئی کی آزادانہ انکوائری میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملوث افراد کو تعین ہونا چاہیئے۔ 9مئی کا بیانیہ 8فروری کوفیل ہوگیا ،لوگوں نےغدار ہونا تسلیم نہیں کیا،عمران خان نے کہا جب تک جیل میں رکھنا ہے رکھ لیں۔

قائد پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دے کر جمہوریت کی نفی کی گئی، جن کی مخصوص نشستیں نہیں بنتی تھی ان کو کیسے دی جا سکتی ہیں؟

یہ غیر آئینی عمل ہے، لکھ لیں اتوار کو ہم لوگ دھاندلی کیخلاف پشاور میں بڑا جلسہ کریں گے، مشرقی پاکستان میں بھی عوام کو مینڈیٹ سےمحروم کیا گیا نتیجتاً ملک ٹوٹا۔ملک کی تاریخ کا سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن ہوا ہے جس سے ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی۔

عمران خان نے کہا سیاسی استحکام کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، شریفوں کی سیاست ایس آئی ایف سی پر منحصر ہے، شریف خاندان کا سب سے بڑا یو ٹرن پہلے ووٹ کو عزت دو اور اب بوٹ کو عزت دو ہے۔

انھوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز کے ذریعے 9مئی میں ملوث لوگوں کا تعین کیا جائے کیونکہ کیپیٹل ہل حملہ میں بھی سی سی ٹی وی سے لوگوں کو پکڑا گیا تھا۔

قائد تحریک انصاف نے کہا انتخابات میں دھاندلی کا الزام نگران حکومت اور الیکشن کمیشن پر آتا ہےاب تو انتخابات میں جیتنے والوں کو بھی پتہ ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں تو صرفث چار حلقوں کا آڈٹ کروا لیں۔

ان کا کہنا تھا پشاور سے نور عالم، لاہور سے نواز شریف اور عون چوہدری جبکہ اسلام آباد کا کوئی بھی حلقہ کھلوا کر آڈٹ کروا لیں، ان انتخابات سے صرف تین جماعتوں کو فائدہ ہوا ہے، کیا پرامن احتجاج ٹکراؤ ہے اگر ہے تو جمہوریت کو ختم کر دیں۔

عمران خان نے کہا مولانا فضل الرحمن اور خواجہ آصف کہہ چکے ہیں کہ جنرل باجوہ نے حکومت گرانے کا کہا تھا، باجوہ نے ہمیں بھی یہ کہا تھا کہ اچھے بچے بن جاؤ اور چپ کر کے بیٹھ جاؤ لیکن میں غلام بن کر نہیں بیٹھ سکتا، ووٹ کسی کو پڑے جتوا کسی کو دیا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا نون لیگ کی 25 سے زیادہ نشستیں نہیں تھیں مگر ان کی حکومت بنوا دی گئی، ہماری پارٹی میں کوئی فوج کے خلاف نہیں ہے، رجیم چینج کے بعد معیشت کا بیڑا غرق ہوگیا، آئی ایم ایف سے ملاقات میں کہا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت بہتر نہیں ہو سکتی۔

عمران خان نے کہا ایسا شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے، ملک کے 70 فیصد پیسے سود کی ادائیگی میں جا رہے ہیں، جیل میں کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، مجھے پتہ ہے کہ پیغام کیوں نہیں بھیجا گیا لیکن یہ ابھی بتا نہیں سکتا۔

Comments are closed.