اداروں کے خلاف بیان شہباز گل معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں،وکیل

45 / 100

فائل :فوٹو

اسلام آباد: اداروں کے خلاف بیان کے مقدمے میں درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بیان سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی جانب سے اداروں میں بغاوت پر اْکسانے کے الزام کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں ہوئی، جہاں انسپکٹر ارشد ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوگئے۔

دوران سماعت شہباز گل کے وکیل برہان معظم نے عدالت سے ریکارڈ دیکھنے کی اجازت طلب کرتے ہوئے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں ہمارے خلاف کیا شہادت ہے، جس پر عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کے خلاف ریکارڈ وکیل کو دکھایا جائے۔بعد ازاں وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کے موقع پر شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے 161 کا بیان نہیں دکھایا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو بیانات دکھانے کی ہدایت کی۔

عدالت نے رش کی وجہ سے غیر متعلقہ افراد کو کمرے سے نکالنے کا حکم دیا۔ جس پر پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، صداقت عباسی و دیگر کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔ شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ 8 اگست کو غلام مرتضی چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوتا ہے، جس میں فورسز کے افسران پر تقسیم کرنے کا الزام لگایا گیا۔

وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ٹرانسکرپٹ کے مختلف جگہوں سے پوائنٹ اٹھا کر مقدمہ درج کیا گیا۔ اس سارے بیان پر کسی جگہ غلطی فہمی پیدا ہوئی ہے، شہباز گل اس غلط فہمی کو دْور کرنے پر تیار ہیں۔ شہباز گل معافی مانگنے پر بھی تیار ہیں لیکن یہ حق کس طرح ملا کہ مختلف پوائنٹ اٹھا کر بغاوت کا الزام لگا دیا گیا۔شہباز گل کے وکیل نے نجی ٹی وی سے شہباز گل کی گفتگو کمرہ عدالت میں چلا دی۔

شہباز گل کی درخواست ضمانت پر دلائل دیتے ہوئے وکیل برہان اعظم ملک نے عدالت کو بتایا کہ شہباز گل نے اداروں کے خلاف بیان پر معافی مانگنے پر تیار ہیں۔ اگر شہباز گل کے بیان سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے، تو وہ اس کے لیے معافی مانگنے پر تیار ہیں۔

Comments are closed.