مذاکرات کا مینڈیٹ کبھی بھی ڈیل یا این آر او دینا نہیں تھا،فیصلے سے انصاف کا بول بالا ہوا،وفاقی وزراء

42 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: 190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس فیصلے پر وفاقی وزراء کاکہناہے کہ انصاف کا بول بالا ہوا، بانی پی ٹی آئی اپنی بے گناہی ثابت نہیں کر سکے۔ پی ٹی آئی کو مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، یہ تاثر بالکل نہیں جانا چاہیے کہ ایک فرد واحد کو کرپشن کیس پر سزا ملی تو مذاکرات نہیں کریں گے۔

پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاوٴنڈ تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن سکینڈل ہے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، انصاف کا بول بالا ہوا ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں اور میڈیا پر لڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پانچ پانچ کیرٹ کی انگوٹھیاں لی گئیں، زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر بنایا گیا، قوم کو 80 ارب روپے کا ٹیکہ ذاتی فائدے کیلئے لگایا گیا، یہ معاملہ جائیداد کی قرقی کی طرف جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں، یہ تاثر بالکل نہیں جانا چاہیے کہ ایک فرد واحد کو کرپشن کیس پر سزا ملی تو مذاکرات نہیں کریں گے، مذاکرات کا مینڈیٹ کبھی بھی ڈیل یا این آر او دینا نہیں تھا، اس وقت ملکی حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہر چیز کو سیاست سے جوڑنا غیر مناسب ہے، یہ کریمنل کیس تھا، ملکوں کے نظام آئین، ضابطے اور قانون کے تحت چلتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بند لفافے میں ایک دستاویز لائی گئی، شہزاد اکبر صاحب نے کہا یہ ایک خفیہ معاہدہ ہے، کہا گیا یہ معاہدہ کریں گے تو 190 ملین پاوٴنڈ حکومت پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی، یہ جانتے ہوئے اپروول لی گئی کہ یہ رقم حکومت پاکستان کو نہیں آرہی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کو بتایا گیا یہ سپریم کورٹ کا اکاوٴنٹ ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن طلال چودھری کا کہنا تھا کہ سزا کے بعد این آر اور کا تاثر ختم ہوگیا، یہ کوشش کر رہے تھے کہ مذاکرات کی آڑ میں این آر او مل جائے، بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو فرنٹ مین بنایا تھا، آخر کار ان کا اصل چہرہ سامنے آ گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل، دہشتگردی پر ضرور مذاکرات ہونے چاہئیں، مسائل کے حل کیلئے بالکل بات چیت ہونی چاہیے۔

Comments are closed.