وفاقی وصوبائی حکومت ہزارہ کے فنکاروں کو ریلیف دے،ہزارہ کلچرآرگنائزیشن

فوٹو: فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے جہاں زندگی کے ہر طبقہ کے لوگ متاثر ہوئے ہیں وہاں فنکاروں کو ثقافتی سرگرمیاں معطل ہونے سے بہت متاثر کیا ہے خاص کر ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے فنکار بہت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

کراچی ، لاہور، اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں فنکار جہاں ثقافتی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے وہاں وہ رمضان المبارک کی مختلف نشریات میں شامل ہیں، لاٹری شو کررہے ہیں، انڈور ڈرامہ بھی ہو رہا ہے لیکن جہاں تھیٹر اور لائیو پرفارمنس تھی وہ ختم ہو کررہ گئی ہے۔

چیئر مین ہزارہ کلچر آر گنائزیشن اسلام آبا د ایبٹ آباد ملک ارشد اعوان اور وائس چیئر مین حجاب خان نے وزیراعظم عمران خان ، وزیراعلیٰ کے پی کے ، صوبائی وزیر ثقافت و لیبر شوکت یوسف زئی ، ڈی جی پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اسلام آباد، ڈائریکٹر کلچر ڈیپارٹمنٹ پشاور محترمہ شمع سے فنکاروں کو خصوصی ریلیف دینے کی درخواست کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خیر پختونخوا کے اور بالخصوص ہزارہ ڈویژن کے فنکاروں کے لیے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر مالی امداد کا اعلان کیا جائے جس طرح دیگر دوسرے شعبوں کے لوگوں کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔کورونا وائرس سے تمام فنکار متاثر ہوئے ہیں،اس مشکل وقت میں اپنے فنکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کے معاشی پیکج میں علاقائی فنکاروں کو نظر انداز کرنے پر مایوسی ہوئی ہے مگر افسوس کا مقام ہے، وزراء، معاشی معاونین نے جہاں کاروباری طبقہ، برامدکنندگان، صنعتکاروں، ڈاکٹر صاحبان۔وکلاء برادری میڈیکل پیشہ، مزدور حضرات کو اس مشکل گھڑی میں سہارا دیا ہے وہاں علاقائی فنکاروں کو نظر انداز کر دیاگیا۔

فن سے وابسطہ 5 فیصد خوشحال اصحاب کے علاوہ 95 فیصد سفید پوش ہیں جن کی نہ تنخواہ ہے نہ پنشن ہے۔قیام پاکستان سے لے کر آج تک علاقائی فنکاروں کا اور بالخصوص ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کا استحصال جاری ہے کوئی مراعات یا تنخواہ نہیں دی جاتی۔

لاک ڈاون کے باعث علاقائی فنکارون کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ علاقائی فنکاروں کے لیے بھی فوری طورپرمعاشی پیکج کا اعلان کیا جائے۔

Comments are closed.